مصری حکومت نے سرحد کے ساتھ اسرائیل کی طرف سے الیکٹرونک باڑکی تنصیب پر اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ یہ باڑ اسرائیل اپنی حدود میں لگا رہا ہے جس کا مصر کو کوئی نقصان نہیں.
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق مصری حکومت کے ترجمان حسام زکی نے امریکی نشریاتی ادارے” سی این این ” کو انٹرویو میں کہا کہ جب تک یہ باڑ اسرائیلی حدود میں رہے گی تو اس کا مصر کو کوئی نقصان نہیں پہنچے گا، کیونکہ تل ابیب کے اس اقدام سے فلسطینی اتھارٹی کی بالادستی چیلنج نہیں ہوتی اور نہ ہی اسے مصری حدود کی خلاف ورزی قرار دیا جاسکتا ہے.
ایک سوال کے جوا ب میں مصری ترجمان کا کہنا تھا کہ ان کے نزدیک الیکٹرونک باڑ اسرائیل کے مفادات کے لیے ہے، اس کا مصر کو نہ تو کوئی نقصان ہے اور نہ ہی کوئی فائدہ ہے تاہم اسرائیل اپنی سیکیورٹی کے لیے یہ اقدام کر رہا ہے تو مصر اس کی مخالفت نہیں کرے گا.
خیال رہے کہ مصری ترجمان نے یہ ریمارکس ایک ایسے وقت میں جاری کیے ہیں جبکہ گذشتہ روز صہیونی میڈیا نے انکشاف کیا تھا کی اسرائیل مصر کے ساتھ اپنی سرحد پر الیکٹرونک باڑ نصب کر رہا ہے. میڈیا رپورٹس کے مطابق الیکٹرونک باڑ کی تنصیب کا مقصد فلسطینی مزاحمت کاروں کی اسلحہ اور دیگر سامان کی اسمگلنگ کی روک تھام کرنا ہے.
ایک اور سوال پرمصری ترجمان نے وضاحت کی کہ اسرائیل کی طرف سے لگائی جانے والی باڑ پہلے نہیں بلکہ آخری مرحلے میں داخل ہے. جبکہ میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ اسرائیل نے الیکٹرونک باڑ کی تنصیب پر پہلے مرحلے پر کام شروع کیا ہے.