احرار سنٹر برائے حقوق محبوسین کی اطلاع کے مطابق ،سابق فلسطینی وزیر برائے جیل خانہ جات وصفی قبہا کو اسرائیلی جیل سے ہسپتال میں منتقل کردیا گیا ہے۔
سنٹر کے ڈائریکٹر فواد الکفش نے جمعہ کو پریس کے نام جاری اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ وصفی قبہا پہلے ہی زیا بطیس اور ذہنی تناؤ کی تکلیف میں مبتلا تھا لیکن اسے اچانک ایک عجیب و غریب بیماری نے لپیٹ میں لیا۔اسکے پورے جسم کی جلدلال ہوگئی اور پائوں متورم ہوگئے۔جسکے بعد انہیں ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ وصفی قبہا جو 23/5/2007 سے انتظامی حراست میں ہے ،فلسطینی حکومت میں کئی اہم عہدوں پر رہا ہے اور اگر اس کی زندگی کو کوئی نقصان پہنچا تو اس کا شدید ردعمل آئیگا اور اس کے ذمہ دار اسرائیلی جیل حکام ہو نگے جو ان کے بروقت اور صحیح علاج کا خیال نہیں رکھتے۔
احرار سنٹر کے ڈائریکٹر نے انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ وہ تمام بیمار محبوسین کی فوری رہائی اور اور اسرائیل کی انتظامی حراستی پالیسی کے خاتمے کیلئے پنا کردار ادا کریں۔اسی دوران اسرائیلی قابض انتظامیہ نے نابلس شہر سے تعلق رکھنے والے محبوس حماس رہنما عدنان عصور کی انتظامی حراستی مدت کومتواتر تیسری دفعہ مذید وقت کیلئے بڑھایا ہے۔
عدنان کی بیوی ام صایل نے انسان حقوق کی تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس معاملے مداخلت کرکے عدنان کی رہائی کو ممکن بنائیںکیونکہ ان کی مسلسل نظر بندی کی وجہ سے پورا خاندان متاثر ہورہا ہے واضح رہے کہ عدنان اصفور کو اب تک 16مرتبہ گرفتار کیا جاچ کا ہے اور 6 سال انہوں نے جیل میں گذارے ہیں۔ ام صایل نے کہا کہ انکے بچے اپنے والد کو بہت یاد کررہے ہیں اور انہیں جیل حکام ملاقات کی اجازت بھی نہیں دے رہے ہیں ۔