عباس ملیشیا نے مغربی کنارے میں اسلامی تحریک مزاحمت ۔ حماس کے کارکنوں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری رکھا ہوا ہے۔ نابلس اور الخلیل کے اضلاع سے مزید پانچ فلسطینی اغوا کرلیے گئے ہیں جن میں فلسطینی رکن پارلیمان نایف الرجوب بھی شامل ہیں۔ مغربی کنارے کی’’فتح‘‘ حکومت کی جانب سے اسرائیلی فوج کے ساتھ سکیورٹی تعاون جاری ہے اور اس کے زیر انتظام عباس ملیشیا نے اسرائیلی خوشنودی کی خاطر اپنے وطنوں کی پکڑ دھکڑ مہم شروع کر رکھی ہے۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق حماس کی حمایت کی پاداش میں لگ بھگ 1000 ہزار افراد عباس ملیشیا کے عقوبت خانوں میں انتہائی کسمپرسی کی زندگی بسر کر رہے ہیں۔ خیال رہے کہ ایک جانب فتح حکومت غزہ کی حکمران جماعت حماس کے ساتھ مفاہمت اور مصالحت کے لیے ہاتھ بڑھانے پر تیار نظر آتی ہے دوسری جانب اس نے اپنے زیر انتظام مغربی کنارے میں حماس کے حامیوں پر ظلم و تشدد کا بازار گرم کر رکھا ہے۔ گزشتہ روز بھی عباس ملیشیا کی جارحانہ کارروائیاں جاری رہیں، الخلیل میں ملیشیا اہلکاروں نے فلسطینی رکن پارلیمان نایف الرجوب کے بیٹے یوسف الرجوب کو اغوا کر لیا ہے۔ اسی طرح الظاہرہ ٹاؤن میں کی گئی ایک چھاپہ مار کارروائی میں 65 سالہ شہری مصباح الزبدیہ عباس ملیشیا کے ظلم کا شکار ہوئے ہیں۔ ضلع نابلس کے گاؤں تل سے سابقہ اسیر معتصم یوسف کو غائب کردیا گیا ہے۔ دیگر اضلاع میں بھی عباس ملیشیا کی چھاپہ مار کارروائیاں جاری رہیں تاہم کسی کی گرفتاری کی اطلاعات موصول نہیں ہوئیں۔