روسی وزیراعظم ولادی میر پیوتن نے کہا ہے کہ ماسکو محصورین غزہ کے لیے امداد لے جانے والے فریڈم فلوٹیلا پر اسرائیلی بربریت کے سانحے کی تحقیقات کا معاملہ اقوام متحدہ میں اٹھانے کا ارادہ رکھتا ہے۔ پیوتن نے گزشتہ روز کہا کہ 31 مئی کو غزہ کی جانب امدادی سامان لے کر جانے والے بحری امدادی قافلے پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کی اس حملے میں 9 افراد شہید اور درجنوں افراد زخمی ہوئے تھے۔ انہوں نے اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی جارحیت کا بین الاقوامی سمندری حدود میں ہونا اور انتہائی تکلیف کا باعث ہے۔ ایشیا میں امن کے حوالے سے ایک کانفرنس کے بعد ترکی کے وزیراعظم رجب طیب ایردوان کے ساتھ ایک پریس کانفرنس کے دوران روسی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اس حملے کی تحقیقات خاص طور پر ہونا انتہائی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس معاملے کو اقوام متحدہ میں لے جانے کے لیے اقدامات اٹھائیں گے اور یہ کہ وہ اس معاملے پر تفصیل کے ساتھ ایردوان سے گفتگو کر چکے ہیں۔ پیوتن کی جانب سے یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ترکی بھی اقوام متحدہ سے اس سانحے کی غیر جانبدارانہ تحقیق کا مطالبہ کر چکا ہے۔ یاد رہے کہ ترکی کے وزیر اعظم رجب طیب ایردوان اتوار کے روز اقوام متحدہ کے سکیرٹری جنرل بان کی مون سے تحقیقاتی کمیٹی کے فون پر تفصیلی بات کر چکے ہیں جبکہ اقوام متحدہ کے زیر تحت ہیومین رائٹس کونسل نے دو جون کو ایک قرارداد منظور کی تھی جس میں اس صہیونی ظالمانہ جارحیت کی تحقیق کے لیے کمیٹی بنانے کا کہا گیا تھا۔