فلسطینی بارڈر اینڈ کراسنگ اتھارٹی نے خبردار کیا ہے کہ غزہ سرحدی راہداری کی طویل بندش سے علاقے میں انسانی بحران پیدا ہو سکتا ہے۔ اتھارٹی نے اس مسئلے کے حل کی سنجیدہ کوششوں کا مطالبہ کیا ہے۔
اتھارٹی نے ہفتے کے روز اپنے ایک بیان میں کہا کہ وہ مریضوں کی نقل و حرکت میں سہولت پیدا کرنے کے لئے اقوام متحدہ اور ریڈ کراس جیسے عالمی اداروں سے رابطہ کر رہے ہیں۔
تنظیم نے مصر پر زور دیا کہ وہ انسانی معاملات کو سیاسی جنگ کے دائرے سے باہر رکھیں۔ مریضوں کے لئے سفری سہولت پہلی ترجیح ہے، ان میں بالخصوص وہ مریض شامل ہیں کہ جو بسیار خرابی صحت کے باعث انتظار نہیں کر سکتے۔ فلسطینی بارڈر اینڈ کراسنگ اتھارٹی نے قاہرہ سے مطالبہ کیا وہ سرحدی بندش کا دورانیہ کم کرے تاکہ زیادہ سے زیادہ مسافر آر پار سفر کر سکیں۔
بیان میں اس بات کا حوالہ دیا گیا ہے کہ مصری حکام نے رفح کا بری سرحدی پھاٹک سنہ 2007ء سے علاقے پر حماس کے مکمل کنٹرول کے بعد سے مکمل طور پر بند کر رکھا ہے جس کی وجہ سے غزہ کی پٹی کا محاصرہ شدید تر ہو گیا۔