غزہ کی پٹی میں رفح شہر کے جنوب میں واقع بین الاقوامی ہوائی اڈے پر اسرائیل کے گذشتہ روز ہونے والے فضائی حملے میں پندرہ فلسطینی زخمی ہو گئے۔
میڈیکل ذرائع اورعینی شاہدوں کے مطابق حملے کا نشانہ بننے والوں کو بموں کے ٹکڑے لگنے سے زخم آئے۔ انہوں نے بتایا کہ بعض زخمیوں کے اعضاء کٹے ہوئے تھے۔
غزہ میں ایمبولنس اور ایمرجنسی سروس کے ڈائریکٹر ڈاکٹر معاویہ حسنین نے ایک غیر ملکی خبر رساں ادارے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ “حملے میں زخمی ہونے والے پندرہ افراد، جن میں زیادہ تر مزدور تھے، کو رفح کے ابو النجار اہسپتال لایا گیا۔ انہیں اسرائیلی بموں کے ٹکڑوں سے جسم کے مختلف حصوں پر زخم آئے تھے۔ بہ قول ڈاکٹر معاویہ ان میں اکثر زخمیوں کی حالت نازک ہے۔
حملے کی جگہ کے قریب رہنے والے عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ ہوائی اڈے کے گرد و نواح میں رہنے والے شہری زیادہ بڑی تعداد میں اس لئے زخمی ہوئے کہ پہلے حملے کے بعد زخمیوں کو نکال رہے تھے کہ اسی دوران دوسرا حملہ ہو گیا۔ بمباری کی جگہ پر بڑے بڑے گڑھے پر چکے ہیں۔ ہوائی اڈے کے پاس واقع غیر آباد عمارتوں کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا ہے۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ اسرائیلی جنگی طیاروں نے ہوائی اڈے کی عمارت اور رن وے پر چار میزائل داغے۔ حملے کے وقت ماضی میں ہونے والی اسرائیلی بمباریوں سے تباہ شدہ ملبے مزدور دوبارہ قابل استعمال مواد جمع کر رہے تھے۔ غزہ کا ہوائی اڈا ایک مدت سے بند پڑا ہے، اس کے باوجود اسرائیلی جنگی جہاز اسے ہمیشہ بمباری کا نشانہ بناتے ہیں۔