اسرائیلی محکمہ دفاع کے زیرانتظام” سپریم آرگنائزنگ کونسل” نے مغربی کنارے کے مرکزی شہر رام اللہ اور بیت المقدس کے درمیان “کفر عقب” کےعلاقے میں فلسطینیوں کے ملکیتی 30 مکانات مسمار کرنے کا فیصلہ کیا ہے. مقامی ذرائع سے مرکزاطلاعات فلسطین کو ملنے والی اطلاعات کے مطابق قابض اسرائیل کے اس منصوبے کا مقصد مغربی کنارے کے سیکٹر”سی” میں یہودی آبادیوں کو وسعت دینا ہے. منصوبے کے تحت مغربی کنارے اور بیت المقدس میں قائم یہودی کالونیوں کے درمیان خلا کو پُر کرنا اور رام اللہ کے شہریوں کا کفر عقب کے راستے القدس کا رابطہ منقطع کرنا ہے. ذرائع کے مطابق اس علاقے میں پہلے ہی اسرائیل نے نسلی دیوار کی تعمیر کے ذریعے کئی فلسطینی بستیوں کو ایک دوسرے سے الگ کر دیا ہے. مقامی شہریوں نے مرکز اطلاعات فلسطین کو بتایا کہ اسرائیلی بلدیہ کی طرف سے انہیں اپنے حق میں قانونی چارہ جوئی کے لیے صرف ایک ہفتے کی مہلت دی ہے اور ایک ہفتے کے بعد مکانات مسماری کا سلسلہ شروع کر دیا جائے گا.