Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

دُشمن کے خلاف جنگ کے وقت کا تعین مزاحمتی قوتیں کریں گی:الحیہ

اسلامی تحریک مزاحمت “حماس” کے  عرب اور اسلامی تعلقات کے دفتر کے سربراہ خلیل الحیہ نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ مزاحمت قابض کے ساتھ لڑائی کے وقت کا تعین کرتی ہے، یہ کیسے شروع ہوتی ہے اور کیسے ختم ہوتی ہے۔ اس کا فیصلہ فلسطینی مزاحمتی قوتیں کرتی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ جیسا قابض اسرائیل چاہتا ہے ہم ایسا نہیں کرتے۔

الحیہ نے اتوار کے روز الاقصیٰ ٹی وی پرایک انٹرویو کے دوران کہا کہ قابض یہودی یروشلم شہر پر قبضہ کرنے، اسے اس کے مکینوں سے خالی کرنے، اس اور الاقصیٰ کا دفاع کرنے والے تمام لوگوں کو بے دخل اور بے گھر کرنے میں بہت مستقل مزاجی سے کام کر رہا ہے۔ دوسری طرف یہی صہیونی ریاست انتہا پسند یہودیوں کو قبلہ اول میں داخلے کے لیے ہرممکن سہولتیں فرہم کرتی ہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ القدس اور الاقصیٰ ہماری ہے۔ القدس شہر ہمارا دارالحکومت اور ہماری منزل ہے اور ہم ان میں تقسیم یا ان کے خلاف جارحیت کو قبول نہیں کریں گے اور پوری قوم سے مطالبہ کیا کہ وہ ان کی حفاظت کے لیے ہر طرح سے آگے بڑھیں۔

الحیہ نے نشاندہی کی کہ کمزور قابض حکومت اپنے اندرونی بحرانوں کو فلسطین کے اندر اور باہر مزید جارحیت اور القدس میں مزید آباد کاری اور یہودیت کے ساتھ برآمد کر رہی ہے۔

عرب اور اسلامی تعلقات کے دفتر کے سربراہ نے قوم سے مطالبہ کیا کہ وہ الاقصیٰ کے دفاع کے لیے ہر طرح سے پیش قدمی کرے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم مزاحمت کے آپشن کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں اور اپنی قومی اور دفاعی طاقت میں اضافہ کر رہے ہیں۔ ہمارا تمام فریقوں سے مطالبہ ہے کہ وہ غزہ میں قابض ریاست کی طرف سے مسلط کردہ تباہی کی تعمیر نو کے عمل کو تیز کریں۔

الحیہ نے مغربی کنارے میں سیکیورٹی کوآرڈینیشن، سیاسی گرفتاریوں اور آزادیوں کو دبانے کی مذمت کرتے ہوئے فلسطینی اتھارٹی اور “فتح” تحریک کو یہ پیغام دیا کہ جنگ قابض دشمن  کے خلاف۔ ہمارے درمیان نہیں اور ہمیں اس پر متفق ہونا چاہیے۔

انہوں نے اتھارٹی سے مطالبہ کیا کہ وہ قابض ریاست کے ساتھ مذاکرات کے سراب پر بھروسہ نہ کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ رام اللہ اتھارٹی کو اب ادراک ہونا چاہیے کہ سیاسی حل کا افق ختم ہو چکا ہے۔

الحیہ نے واضح کیا کہ ہمارے فلسطینی عوام جمہوری تجربے کے ذریعے اپنے اداروں کی تعمیر کے خواہاں ہیں۔ فلسطینی اداروں میں تمام فلسطینی قوتوں کو نمائندگی ملنی چاہیے۔

الحیہ نے اس بات پر زور دیا کہ قابض ریاست مزید آباد کاری، یہودیت اور ہمارے لوگوں کے خلاف جارحیت کے لیے عرب ملکوں کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے سے فائدہ اٹھا رہا ہے، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ قابض  ریاست خطے کے لیے خطرہ اور اس کی سلامتی اور استحکام کے لیے خطرہ ہے۔

الحیہ نے شام کے خلاف اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے شام کی علاقائی سالمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ شام میں امن و استحکام جاری رہے اور وہ خطے میں اپنا قائدانہ کردار ادا کرے گا۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan