مقبوضہ بیت المقدس میں مسجد اقصی کے جنوب میں سلوان کے علاقے میں دو ہفتے ہونے والی اسرائیلی فوج کے ساتھ ایک جھڑپ میں زخمی ہونے والی 70 سالہ بزرگ خاتون شہری ھنیہ عودہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسیں۔ وہ صوتی بم لگنے سے زخمی ہوئی تھیں۔ القدس کی سلوان کالونی کی دفاعی کمیٹی کے رکن فخری ابوذیاب نے نیوز ایجنسی صفا کو عودہ کی شہادت سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ عودہ کا داماد سامر سرحان بھی انہیں جھڑپوں میں شہید ہوئے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ وہ اسرائیلی فوج کی جانب سےصوتی بم سے زخمی ہوئی تھیں اور فوج کی جانب سے فوری طور پر ایمبولینس کو ان تک پہنچنے نہ دیا گیا تھا۔ بعد ازاں انہیں ھداسا عین کارن کے ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں کے ڈاکٹروں نے بتایا کہ وہ بم لگنے سے ان کا سارا جسم معطل ہو کر رہ گیا ہے، انہیں ہسپتال رکھا گیا جہاں آج صبح وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جام شہادت نوش کر گئیں۔ واضح رہے کہ 22 ستمبر کو ہونے والی جھڑپوں میں ان کے داماد سامر سرحان کی شہادت کے ساتھ درجنوں دیگر فلسطینی بھی زخمی ہوئے تھے۔