یورپ کی فلسطین حامی تنظیموں نے غزہ کا صہیونی محاصرہ توڑنے کے لیے دوسرا امدادی قافلہ اگلے ماہ روانہ کرنے کی تیاریاں شروع کر دی ہیں، فلسطین حامی گروپ کے ایک عہدیدار کے مطابق اسرائیلی جارحیت کے شکار فریڈم فلوٹیلا کی طرز پر یہ قافلہ جولائی کے آخر میں غزہ پہنچ جائے گا۔ غزہ کا محاصرہ توڑنے کی یورپی مہم کے ترجمان مازن کحیل نے یورپی پارلیمان میں منعقد کی گئی ایک پریس کانفرنس میں بتایا ’’ ہمارے پاس 06 بحری جہاز تیار کھڑے ہیں جو اگلے ماہ کے دوسرے نصف میں اپنا سمندری سفر شروع کر دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ امدادی قافلہ پہلے قافلے سے بھی زیادہ اہم ہے۔ غزہ محاصرے کے خاتمے کی یورپی مہم نے اس قافلے کی روانگی کے لیے اپنے ساتھ دیگر تنظیموں کی بھی شریک کیا ہے۔ جن میں فری غزہ تحریک ، ترکی کی ریلیف اور انسانی حقوق کی این جی اوز، غزہ کی جانب سفینہ بھیجنے والی سویڈن اور یونان کی دو این جی اوز اور غزہ محاصرہ خاتمے کی عالمی کمیٹی شامل ہیں۔ یاد رہے کہ یورپ اور ترکی کی جانب سے غزہ کے مسلمانوں کے لیے بھیجے گئے پہلے امدادی قافلے پر صہیونی بحریہ نے حملہ کر دیا تھا جس میں ترکی کے 09 رضا کار شہید اور درجنوں زخمی ہو گئے تھے۔ اس صہیونی بربریت کے بعد اسرائیل کو دنیا بھر میں انتہائی ذلت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ کحیل برطانوی لیبر پارٹی کے رکن پارلیمان رچرڈ ہیوٹ کی دعوت پر یورپ کی جانب سے نیا قافلہ بھیجنے کے حامی افراد کی بڑی تعداد سے خطاب کر رہے تھے۔ حاضرین میں بہت سے افراد وہ بھی تھے جو فریڈم فلوٹیلا پر بھی موجود تھے۔ کحیل نے کہا ’’ ہمارے دروازے ہر ایک کے لیے کھلے ہیں اور ہم تمام دنیا کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ اس قافلے کے ہمراہ جانے والی اشیا کی جانچ پرکھ کرے اور اس ساری عمل کی شفافیت کا اپنی نظروں کے مشاہدہ کرے۔‘‘