فلسطین کی ایک درجن کے قریب سیاسی اور مذہبی جماعتوں کا شام کے صدر مقام دمشق میں اسلامی تحریک مزاحمت “حماس” کے سیاسی شعبے کے سربراہ خالد مشعل کے دفتر می اہم اجلاس ہوا. اجلاس میں فلسطین کی موجودہ داخلی صورت حال بالخصوص فلسطینی دھڑوں کے درمیان مفاہمت اور اسرائیل کے ساتھ فلسطینی اتھارٹی کے مذاکرات کے بعد عوام میں پائی جانے والی بے چینی کا جائزہ لیا گیا. دمشق میں ہوئے بدھ کے روز کے اجلاس میں 11 نمائندہ فلسطینی جماعتوں کے قائدین نے شرکت کی. اس موقع پرغزہ پر اسرائیل کی تازہ بمباری، مغربی کنارے میں غیرقانونی اور ناجائز یہودی بستیوں کی تعمیر، بیت المقدس میں فلسطینیوں کے مکانات کی مسماری اور یہودیت کے فروغ، اسلامی مقدسات پر صہیونیوں کے حملوں فلسطینیوں کی اراضی پر اسرائیلی قبضے کی شدید مذمت کی گئی. اجلاس کے بعد جاری ایک مشترکہ اعلامیے میں ایک درجن فلسطینی تنظیموں نے فلسطینی اتھارٹی کے قابض اسرائیل کے ساتھ جاری نام نہاد امن مذاکرات کو مسترد کر دیا گیا. بیان میں کہا گیا کہ مذاکرات امریکی اور مغربی ایجنڈے کے تحت ہو رہے ہیں. ان کا مقصد اسرائیل کو فلسطین میں جنگی جرائم کے ارتکاب پر عالمی سطح پر لاحق تنہائی سے نکالنا ہے. فلسطینی تنظیموں نے گذشتہ ہفتے حماس اور فتح کی قیادت کی دمشق میں ہونے والی ملاقات اور مفاہمت کوششوں پراعتماد کا اظہار کیا. بیان میں فتح پر زوردیا گیا کہ وہ ملک میں مفاہمت کو کامیاب بنانے کے لیے کوششیں تیز کرے.