مقبوضہ فلسطین میں انسانی حقوق کے اقوام متحدہ کے نمائندے رچرڈ فولک نے کہا ہے کہ فلسطینی صدر محمود عباس نے اسرائیل کو دنیا کی مذمت سے بچایا- رچرڈ فولک نے جنیوا سے بیان میں کہا کہ انہیں حیرانی ہوئی کہ آخری وقت پر فلسطینی اتھارٹی کے سفیر نے عالمی انسانی حقوق کمیشن میں غزہ جنگ کے متعلق گولڈ سٹون رپورٹ پر ووٹنگ کو مارچ تک ملتوی کرنے کا کہہ دیا جو کہ رپورٹ میں اسرائیل کے خلاف تجویز کی گئی سفارشات کے لیے بہت بڑا دھچکا ہے- رچرڈ فولک نے کہا کہ انہیں یقین نہیں آرہا کہ خود فلسطینیوں نے اسرائیل کو اس مشکل سے نکالا- حالانکہ اسرائیل کے پاس اس مشکل سے نکلنے کا کوئی راستہ نہیں تھا- بعض فلسطینی ذرائع کے اندازوں کے مطابق محمود عباس نے اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کے دباؤ پر گولڈ سٹون رپورٹ پر ووٹنگ ملتوی کرائی- نیتن یاہو نے محمود عباس کو دھمکی دی تھی کہ اگر انہوں نے گولڈ سٹون رپورٹ پر ووٹنگ نہ رکوائی تو مغربی کنارے میں ان کے بیٹے کی موبائل فون کمپنی کا لائسنس منسوخ کردیا جائے گا-