غزہ ۔ مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن
غزہ کے جنوبی شہر خان یونس میں مزاحمتی سکیورٹی فورس کی ایک خفیہ اور اہم کارروائی میں پانچ غداروں کو گرفتار کر لیا گیا۔ یہ کارروائی پیر کو علی الصبح عمل میں لائی گئی جسے مزاحمتی سکیورٹی کے ذیلی یونٹ ” رادع فورس” نے انتہائی مہارت اور رازداری کے ساتھ انجام دیا۔ گرفتار افراد حسام الاسطل نامی ملیشیا سے وابستہ تھے جو دشمن کے لیے مشکوک سرگرمیوں میں ملوث تھے۔
غزہ کے ایک سکیورٹی ذریعے نے مرکزاطلاعات فلسطین کو بتایا کہ اس کارروائی کے دوران اسلحہ اور بڑی مقدار میں نقد رقم بھی برآمد کی گئی جو غدار نیٹ ورک کی جانب سے مزاحمتی ڈھانچے کو نقصان پہنچانے اور داخلی استحکام کو کمزور کرنے کے لیے استعمال کی جا رہی تھی۔
ذرائع کے مطابق یہ آپریشن طویل انٹیلی جنس نگرانی اور نگرانی کے بعد انجام دیا گیا، جس میں ان افراد کی حرکات و سکنات، رابطوں اور مالی لین دین پر گہری نظر رکھی گئی تھی۔
سکیورٹی ذریعے نے واضح کیا کہ دشمن سے وابستہ یا قابض اسرائیل کی خفیہ ایجنسیوں کے ساتھ تعاون کرنے والے عناصر کے خلاف سخت ترین کارروائی جاری رہے گی اور کوئی بھی شخص جو اپنے عوام کے خلاف غداری میں ملوث پایا گیا، قانون کے کٹہرے سے بچ نہیں سکے گا۔
گرفتار شدگان کو تحقیقات اور عدالتی کارروائی کے لیے متعلقہ قانونی و عسکری اداروں کے حوالے کر دیا گیا ہے تاکہ ان کے خلاف مزاحمتی قوانین کے تحت کارروائی عمل میں لائی جا سکے۔
سکیورٹی ذریعے نے اس بات پر زور دیا کہ “رادع فورس” اپنی تمام کارروائیوں میں انتہائی پیشہ ورانہ مہارت، درستگی اور نظم و ضبط کے ساتھ کام کر رہی ہے تاکہ غزہ کے اندر امن و امان، سماجی استحکام اور مزاحمتی محاذ کی سکیورٹی کو محفوظ رکھا جا سکے۔
یہ امر قابلِ ذکر ہے کہ “رادع فورس” کو مزاحمتی سکیورٹی نے گذشتہ جون کے آخر میں تشکیل دیا تھا۔ اس فورس کا مقصد غزہ میں بدامنی، لوٹ مار، راہزنی، اخلاقی جرائم اور دشمن کے لیے کام کرنے والے ایجنٹوں کا قلع قمع کرنا ہے۔
اپنے قیام کے بعد سے اس فورس نے کئی کامیاب کارروائیاں کی ہیں جن میں دشمن کے ساتھ تعاون کرنے والے ایجنٹوں کے خلاف ہدفی آپریشنز اور بعض اوقات میدانی سزائیں بھی شامل ہیں، تاکہ قابض اسرائیل کی خفیہ سازشوں کا قلع قمع کیا جا سکے اور فلسطینی مزاحمت کے اندرونی محاذ کو محفوظ رکھا جا سکے۔