مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن
قابض اسرائیلی فوج نے پیر کی شام غزہ کی پٹی کے جنوب میں واقع شہر خان یونس میں وسیع پیمانے پر مسماری کی کارروائی کرتے ہوئے متعدد رہائشی عمارتوں کو دھماکوں سے اڑا دیا۔
مقامی ذرائع نے بتایا کہ قابض فوج کے اہلکاروں نے شہر کے مشرقی علاقوں میں رہائشی عمارتوں کو بارودی مواد کے ذریعے تباہ کیا جس کے نتیجے میں نشانہ بننے والے علاقوں میں شدید مالی نقصان ہوا۔
اسی دوران قابض اسرائیلی توپخانے نے غزہ کی پٹی کے شمال میں واقع جبالیہ کے مشرقی علاقوں پر گولہ باری کی جبکہ اس کے ٹینکوں نے غزہ شہر کے مشرق میں واقع التفاح محلہ کی جانب شدید فائرنگ کی۔ یہ تمام کارروائیاں مسلسل زمینی عسکری تصعید کا حصہ ہیں۔
ان حملوں کے باعث املاک کو وسیع نقصان پہنچ رہا ہے مزید خاندان بے گھر ہو رہے ہیں اور شہریوں کی جانوں کو براہ راست خطرات لاحق ہیں۔ یہ سب ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب محصور غزہ شدید انسانی بحران سے دوچار ہے جہاں پناہ گاہوں اور بنیادی سہولیات کی سخت قلت ہے۔
سات اکتوبر سنہ 2023ء سے قابض اسرائیل امریکہ اور یورپی حمایت کے ساتھ غزہ کی پٹی میں منظم نسل کشی کا ارتکاب کر رہا ہے جس میں قتل بھوک افلاس تباہی جبری بے دخلی اور گرفتاریاں شامل ہیں۔ قابض ریاست عالمی اپیلوں اور عالمی عدالت انصاف کے احکامات کو یکسر نظرانداز کر رہی ہے۔
اس نسل کشی کے نتیجے میں اب تک دو لاکھ بیالیس ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور زخمی ہو چکے ہیں جن میں اکثریت بچوں اور خواتین کی ہے۔ اس کے علاوہ گیارہ ہزار سے زیادہ افراد لاپتا ہیں سینکڑوں ہزار شہری بے گھر ہو چکے ہیں جبکہ قحط کے باعث متعدد شہری جان کی بازی ہار چکے ہیں۔ غزہ کی بیشتر شہر اور علاقے مکمل یا جزوی طور پر تباہی کا شکار ہو چکے ہیں۔
