اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ نے گذشتہ روز غزہ کے وسط میں خان یونس کے مقام پر صہیونی فوج کے ساتھ جھڑپ کی تفصیلات جاری کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ کارروائی مجاہدین اور قابض فوج کے درمیان دست بدست لڑائی کی صورت میں ہوئی، جس میں ایک فوجی افسر سمیت دو فوجی ہلاک اور کم از کم دو زخمی ہوئے جبکہ مجاہدین کے حملے میں ایک گاڑی مکمل طور پر تباہ ہو گئی۔
جمعہ کی شام غزہ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے القسام بریگیڈ کے ترجمان ابوعبیدہ نے کہا کہ یہودی فوجیوں کی ہلاکت گذشتہ روزعصرکے وقت ہوئی جب قابض فوج نے خان یونس میں دراندازی کی کوشش کی۔ اس دوران مجاہدین نے صہیونی فوج کی دراندای روکنےکی کوشش کی جس پر مجاہدین اور صہیونی فوج کے درمیان فائرنگ کا شدید تبادلہ ہوا جو دیر تک جاری رہا۔ مجاہدین کی بھرپور جوابی کارروائی میں صہیونی فوجیوں کی ہلاکت کے بعد حملہ آور فوج پسپا ہونے پر مجبو ہوگئی جبکہ اس کارروائی میں مجاہدین کا کسی قسم کا نقصان نہیں ہوا۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ اس سے قبل قابض فوج نے اڑھائی بجے خان یونس میں مجاہدین کے ایک گروہ کا تعاقب کرتے ہوئے شہر میں اچانک داخلے کی کوشش کی، اس موقع پر صہیونی فوج کو “اپاچی ” ہیلی کاپٹروں کی بھی مدد حاصل تھی۔ تاہم مجاہدین صہیونی فوج سے بچ نکنے میں کامیاب ہو گئے۔ قابض فوج نے عصر کے وقت مجاہدین کا پیچھا کرنے کی دوبارہ کوشش کی جس پرمجاہدین نے قابض فوج کو زخم چاٹنے پر مجبور کر دیا۔
ترجمان نے کہا کہ ظہر اور عصر کے اوقات میں قابض فوج کی جانب سے کی جانے والی کارروائیوں میں صہیونی فوج کو نہ صرف شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے بلکہ قابض فوج کوان کارروائیوں میں لاشوں کا تحفہ دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیلی فوج نے بھی دو صہیونی فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے ، جنہم واصل ہونے والے صہیونی فوجیوں میں اسرائیل کی اسپیشل فوجی یونٹ”گولانی” سے تعلق رکھنے والے ایک اعلیٰ افسر بھی شامل ہے، تام افسر کا رینک نہیں بتایا گیا۔
القسام بریگیڈ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ قابض فوج کی جانب سے غزہ پرحملہ ہمارے گھروں پرحملہ ہے، مجاہدین غزہ کی حفاظت کو اپنے گھروں کی حفاظت کی طرح یقینی بنائیں گے، صہیونی فوج کا ہر مقام پر پوری قوت سے جواب دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ قابض فوج کی غزہ پر حملوں کی دھمکیوں کو کوئی اہمیت نہیں دیتے، مجاہدین صرف صہیونی افواج کے خلاف جوابی کارروائی کی تیاری پرتوجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں۔