غزہ ۔مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن
اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے قابض اسرائیل کے صدر ہر ٹزوگ کے زامبیا اور کانگو جمہوریہ کے دورے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے افریقی ممالک کی فلسطینی حق آزادی کی حمایت کو توڑنے کی ایک صہیونی سازش قرار دیا۔
حماس نے مرکزاطلاعات فلسطین کو جاری کردہ بیان میں کہا کہ ایک ایسے جنگی مجرم کا استقبال جس کے ہاتھ معصوم بچوں، خواتین اور بزرگوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں، قابض اسرائیل کی درندگی کی تاریخ اور اس کے جرائم کو سفید کرنے میں براہ راست شرکت کے مترادف ہے۔
حماس نے اس استقبال کو غزہ میں قابض اسرائیل کی طرف سے فلسطینی عوام کے خلاف کی جانے والی اجتماعی نسل کشی کے ساتھ ناروا تعلق اور اس کی جاری سفاکیت کا مظہر قرار دیا، جس کے اثرات ابھی بھی محسوس کیے جا رہے ہیں کیونکہ قابض اسرائیل اپنے وعدوں سے مکر رہا ہے اور فائر بندی کے معاہدے کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔
حماس نے عالمی برادری پر زور دیا کہ قابض اسرائیل اور اس کے حکمرانوں کا مکمل بائیکاٹ کیا جائے، اور افریقی ممالک خصوصاً اپنی تاریخی ذمہ داری کے تحت اس ظلم اور نوآبادیاتی پالیسی کے خلاف کھڑے رہیں۔
تنظیم نے قابض اسرائیل کو جدید تاریخ کے سب سے وحشی اور ظالم نوآبادیاتی مظاہر کی تجسیم قرار دیا۔
قابض اسرائیل کے صدر ہر تسوگ سنہ2025ء میں پیر کے روز سرکاری دورے پر زامبیا اور کانگو جمہوریہ جائیں گے، جس کے ساتھ وہ زامبیا کا دورہ کرنے والے پہلے اسرائیلی صدر بنیں گے۔