رام اللہ کی غیر آئینی حکومت کی زیر کمانڈ عباس ملیشیا نے اسرائیلی فوج کے ساتھ سکیورٹی تعاون کے نام پر مغربی کنارے میں کریک ڈاؤن جاری رکھا ہوا ہے، اطلاعات کے مطابق تازہ آپریشن میں حماس کے 22 رہنماؤں اور کارکنوں کو اغوا کر کے بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ مقامی ذرائع کے مطابق مغربی کنارے کے رام اللہ ضلع سے ملیشیا نے مصطفی ابو سلیم، احمد حسان، معتز ساھر برغوثی، حسین لداودہ، صلاح عمیرہ، حمادہ خواجا اور انجینئر محمد عمیرہ کو اغوا کیا۔ طولکرم میں اسرائیلی جیل سے رہائی پانے والے لوئی ازغیر اور اکرم دعنا کے علاوہ عباس ابراہیم حلایقہ اور رامی منسی کو بھی حراست میں لیا گیا، موخر الذکر دو افراد کے گھروں کو منہدم کر دیا گیا۔ قلقیلیہ، جنین اور سلفیت میں بھی عباس ملیشیا کی جارحانہ کارروائیاں جاری رہیں۔ اغوا کیے جانے والے فلسطینی مزاحمتی تحریک کے اکثر رہنما اس سے قبل بھی اسرائیلی فوج اور عباس ملیشیا کےہاں پابند سلاسل رہ چکے ہیں۔ دوسری جانب الخلیل، رام اللہ، سلفیت اور طولکرم میں موجود عباس ملیشیا کے عقوبت خانوں سے رہائی پانے والے متعدد فلسطینیوں نے اغوا کردہ افراد کو دردناک تفتیشی مراحل سے گزارے جانے کا انکشاف کیا ہے۔ بہیمانہ تشدد، توہین آمیز سلوک کے ساتھ ساتھ گرفتار کردہ فلسطینیوں کو سونے بھی نہیں دیا جاتا۔ اب تک متعدد فلسطینیوں کو ملیشیا کی مارپیٹ کے سبب ہسپتال منتقل کیا جا چکا ہے