مختلف ممالک کے اراکین پارلیمان پر مشتمل ’’عالمی مہم برائے رہائی فلسطینی اراکین پارلیمان‘‘نے اپنی ایک تازہ رپورٹ میں کہا ہے کہ اسرائیلی عقوبت خانوں میں اب بھی اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) سے تعلق رکھنے والے 22 اراکین پارلیمان پابند سلاسل ہیں- رپورٹ کے مطابق اب تک 25 اراکین مجلس قانون ساز کو جیلوں میں بند رکھا گیا ہے، ان میں دو فتح کے اور ایک پیپلز ڈیموکریٹک فرنٹ کا کارکن مجلس قانون ساز بھی شامل ہے- رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ قابض اسرائیلی فوج نے 2007میں فلسطینی مجلس قانون ساز کے 50 سے زائد اراکین کو گرفتار کیا تھا جن میں نصف تعداد اب بھی اسرائیلی جیلوں میں قید ہے- دوسری جانب عالمی مہم برائے رہائی اسیران نے اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ حماس سمیت تمام دیگر فلسطینی جماعتوں کے اسیراراکین کو فوری طور رہا کیا جائے-