اسلامی تحریک مزاحمت ۔ حماس کے رہنما ڈاکٹر محمود الزھار کا کہنا ہے کہ دنیا نے حماس کے موقف کو سمجھنا شروع کر دیا ہے اب اگلے مرحلے میں فلسطینی حکومت اور حماس کے بیرون ممالک سے مضبوط تعلقات کوئی اچنبھے کی بات نہیں جیسا کہ سوئٹزر لینڈ اور ناروے کے ساتھ تعلقات کی بہتری کا آغاز ہو گیا ہے۔
الزھار نے واضح کیا کہ ان ممالک کی جانب سے حماس کے بارے میں موقف واضح ہو جائے گا کیونکہ حماس کے بارے میں انہیں دشمنوں کی جانب سے غلط معلومات فراہم کی گئی تھیں۔ الزھار نے غزہ میں ’’حق واپسی‘‘ کے متعلق اپنے موقف سے صحافیوں کو آگاہ کیا کہ ’’فتح‘‘ اور مصر کے ساتھ از سرنو تعلقات قائم کیے جا رہے ہیں بالخصوص فلسطین میں انتشار کے خاتمے کے لیے نیا میکنزم استعمال کیا جائے گا‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’’ جس وقت بھی مصر اور فتح اس نئے میکنزم پر متفق ہو گئے فلسطینی مصالحت پر دستخط ہو جائیں گے۔‘‘ انہوں نے دمشق میں شام کے صدر بشار الاسد، روسی صدر دیمیتری میدویدیو اور اسلامی تحریک مزاحمت ۔ حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ خالد مشعل کے درمیان ملاقات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ ملاقات روس کے ساتھ تعلقات کی توسیع کی طرف ایک قدم تھا جس سے روس کے عالم اسلام کے ساتھ تعلقات بھی مضبوط ہونگے۔