محمود عباس کی سربراہی میں قائم فلسطینی انتظامیہ مغربی کنارے سے اغوا کیے گئے حماس کے حامیوں سے اظہار یک جہتی مہم سے سخت نالاں ہے، ’’فتح‘‘ حکومت کے زیر انتظام عباس ملیشیا کی قیادت انسانی حقوق کی تنظیموں اور فلسطینی میڈیا کی شروع کردہ مہم سے سیخ پا ہے۔ ملیشیا کے عقوبت خانوں میں ظلم و تشدد کا شکار ہونے والے فلسطینیوں سے اظہار یک جہتی کی مہم سے رام اللہ حکومت کو سخت ہزیمت کا سامنا ہے۔ مغربی کنارے میں ’’مرکز اطلاعات فلسطین‘‘ کے ذرائع کے مطابق عباس ملیشیا کے رہنماؤں نے یرغمال بنائے گئے بعض فلسطینیوں سے درخواست کی ہے کہ وہ میڈیا میں نشر ہونے والی خبروں کی نفی کریں کیونکہ ان خبروں سے عباس ملیشیا کی ساکھ ہر گزرتے دن کے ساتھ خراب ہوتی جا رہی ہے۔ واضح رہے کہ فتح حکومت کی زیر کمانڈ ملیشیا نے مغربی کنارے میں حماس دشمنی میں بے گناہ فلسطینیوں کا پکڑ دھکڑ آپریشن تیز کر دیا ہے۔ اسرائیلی فوج کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے عباس ملیشیا نے حماس کے سیکڑوں افراد کو سیاسی بنیادوں پر عقوبت خانوں کی نذر کر رکھا ہے۔ انہیں اغوا شدگان فلسطینیوں میں سے چھ قیدیوں نے ملیشیا کی جیلوں میں 26 روز سے بھوک ہڑتال کی ہوئی ہے۔ طویل عرصے تک کھانا نہ کھانے کے باعث ان کی زندگیاں خطرے میں ہیں، اور ہر گزرتے دن کے ساتھ بے گناہ فلسطینیوں کی حراست کا معاملہ سنگین ہوتا جا رہا ہے۔