اسلامی تحریک مزاحمت –حماس – نے سلامتی کونسل کی جانب سے ایران پر مزید اقتصادی پابندی عائد کرنے سے متعلق قرارداد کی منظوری کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے دوہرے عالمی معیار کا بد ترین نمونہ قرار دیا ہے۔ بدھ کے روز دمشق میں حماس کے شعبہ اطلاعات کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ سلامتی کونسل کی قرارداد میں ایران کو پر امن جوہری پروگرام جاری رکھنے پر سزا اور فلسطین اور عرب ممالک کے خلاف جنگی جرائم میں ملوث غیر قانونی اسلحہ تیار کرنے والی صہیونی ریاست کو تحفظ فراہم کرنا ہے۔ قرارداد سے واضح ہوگیا ہے کہ دنیا اب بھی انصاف کے بجائے ظلم کی حامی اور دوہرے معیارات پر عمل پیرا ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ” حماس سلامتی کونسل کی اس قرارداد کو خطے میں اسرائیلی بالادستی کا ناجائز حق دینے کے ساتھ ساتھ عرب اور اسلامی ممالک کو ان کے جائز حقوق اور پرامن جورہری پروگرام سے محروم کرنا ہے”۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ سلامتی کونسل کی قرارداد کے ذریعے اسرائیل کے غزہ میں معاشی ناکہ بندی اور عالمی امدادی بیڑے پر جارحیت جیسے جنگی جرائم اور صہیونی دہشت گردی پر پردہ ڈالنےکی کوشش کی گئی ہے۔