اسرائیلی انتظامیہ کی رپورٹ کے مطابق سنہ 2000ء میں شروع ہونے والے انتفاضہ الاقصی کے بعد 2010ء اسرائیلی نقصان کے حوالے سے سب سے زیادہ پرسکون ثابت ہوا ہے تاہم اس سب کے باوجود غزہ میں حماس کی بڑھتی قوت سے اسرائیلی خفیہ ایجنسیوں کی نیندیں حرام ہو گئیں۔ اسرائیلی داخلی خفیہ ایجنسی کو غزہ کی پٹی میں حماس کی بڑھتی عسکری قوت پر شدید خدشات ہیں۔ غزہ کی پٹی کے مزاحمت کاروں کے پاس سیکڑوں میزائلوں کا ااضافہ، ھاون میزائیل اور درجنوں اینٹی ٹینک میزائلوں اور دھماکہ خیز مواد کے اضافے نے اسرائیلی خفیہ ایجنسی کی راتوں کی نیندیں حرام کر دی ہیں۔ اسرائیلی حساس ادارے کی رپورٹ کے اعداد و شمار کے مطابق سنہ 2010ء کے سال فلسطینی مزاحمت کاروں کے ہاتھوں 09 صہیونی ہلاک جبکہ 28 زخمی ہوئے جو انتفاضہ دوم کے سال کے بعد کسی بھی سال میں اسرائیل کا سب سے کم نقصان ہے۔ ڈیٹا کے مطابق داخلی سکیورٹی کے اسرائیلی خفیہ ادارے ’’شاباک‘‘ نے واضح کیا ہے کہ امسال غزہ کی پٹی کی جانب سے سنہ 1948ء سے اسرائیلی زیر تسلط فلسطین کی مختلف علاقوں پر 150 میزائل داغے گئے۔