اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے ترجمان سامی ابو زھری نے کہا ہے کہ حماس کی غزہ اور مصر کی درمیان سرحد پر ایسی کوئی سرگرمیاں نہیں جس سے مصر کی سیکیورٹی کوخدشات یا خطرات لاحق ہوں۔ حماس فلسطینی عوام کے ساتھ ساتھ مصر کے امن کے لیے بھی کوشاں ہے، اسے سیکیورٹی رسک نہ سمجھا جائے۔ بدھ کے روز غزہ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے مصر سے مطالبہ کیا کہ وہ حماس کے ساتھ اختلافات کو پرامن طریقے سے حل کرے، غزہ کے گرد فولادی دیواریں کھڑی کرنا مسائل کا حل نہیں بلکہ اس سے غزہ کے اندرمعاشی ناکہ بندی کا شکار شہریوں کی مشکلات میں مزید اضافہ ہو گا۔ غزہ کی سرحد پر فائرنگ کے بعض واقعات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس نوعیت کے واقعات غزہ کے گرد آہنی دیوار کا رد عمل ہو سکتے ہیں۔ سامی ابو زھری نے واضح کیا کہ غزہ کی سرحد پر مصری فوج پر اس وقت فائرنگ کی گئی جب مصری پولیس نے یورپی امدادی قافلے کو غزہ آنے سے روکا اور قافلے کی شرکا پر لاٹھی چارج کیا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مصر کوغزہ کی ناکہ بندی سخت کرنے کے بجائے اسے کم کرنے کے اقدامات کرنا چاہئیں، کیونکہ فولادی دیوار کی تعمیر سے فلسطینی عوام خصوصا غزہ کے شہریوں کی قاہرہ کے حوالے سے مایوسی پیدا ہوئی۔