Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Uncategorized

حماس رہ نما کا قتل،11 مشتبہ ملزموں کے جلد وارنٹ گرفتاری

european-suspects-11-involved-in-the-killing-of-hamas-leader-mahmoud-al-mabhouh دبئی کے پولیس سربراہ نے کہا ہے کہ گذشتہ ماہ حماس کے سرکردہ عسکری کمانڈرکے قتل میں بعض یورپی ممالک کے پاسپورٹس رکھنے والے گیارہ افراد پرمشتمل ٹیم ملوث ہے اوران مشتبہ غیرملکی ایجنٹوں کے خلاف جلد وارنٹ گرفتاری جاری کئے جائیں گے. حماس کے عسکری کمانڈر محمود المبحوح کو 20 جنوری کو دبئی کے ایک ہوٹل کے کمرے میں پُراسرارحالات میں قتل کردیا گیا تھا اور دبئی کی پولیس تب سے اس واقعہ کی تفتیش کر رہی ہے.حماس نے اسرائیل پر ان کے قتل کا الزام عاید کیا تھا. دبئی کے پولیس سربراہ لیفٹینٹ جنرل ضاحی خلفان تمیم نے پیرکوصحافیوں کو بتایا ہے کہ ”ہم قتل کے اس واقعہ میں اسرائیلی خفیہ ادارے موساد کے ملوث ہونے کو مسترد نہیں کرتے، لیکن جب ہم ان مشتبہ افراد کو گرفتار کرلیں گے تو پھرہی ہم جان سکیں گے کہ کون ماسٹرمائنڈ تھا.ہم نے ابھی وارنٹ گرفتاری جاری نہیں کئے لیکن ہم بہت جلد ایسا کرنے والے ہیں”. انہوں نے بتایا کہ اردن نے محمود المبحوح کے قتل میں مبینہ طور پرملوث دومشتبہ فلسطینیوں کو متحدہ عرب امارات کے حوالے کردیا ہے.انہوں نے صحافیوں کومشتبہ غیرملکی ملزموں کی تصاویر بھی دکھائی ہیں،جن کے ساتھ ان کے نام، قومیت،پاسپورٹ نمبر بھی دئیے گئے ہیں.انہوں نے تمام متعلقہ ممالک سے اپیل کی ہے کہ وہ کیس کی تفتیش کے سلسلہ میں تعاون کریں. ضاحی خلفان تمیم نے صحافیوں کوبتایا کہ فلسطینی لیڈر کے قاتلوں کے گروہ میں شامل چھے ملزموں کے پاس برطانوی پاسپورٹ تھے.ایک خاتون سمیت تین نے آئیرلینڈ کے پاسپورٹ پر سفرکیا تھا اورایک ملزم کے پاس جرمنی اورایک کے پاس فرانس کا پاسپورٹ تھا.انہوں نے مزید بتایا کہ ان قاتلوں نے مبحوح کا ان کے ہوٹل کے کمرے میں انتظارکیا اور جب وہ واپس آئے توانہیں ایک جدید تیکنیک استعمال کرتے ہوئے گلا گھونٹ کر موت کے گھاٹ اتاردیا. تمیم نے نیوز کانفرنس کے دوران بتایا کہ یہ تمام افراد مبحوح کی آمد سے ایک روز قبل دبئی پہنچے تھے اور وہ مختلف ہوٹلوں میں ٹھہرے تھے جبکہ ان میں سے دو مشتبہ افراد نے محمود مبحوح کے ہوٹل ہی میں ایک کمرے میں قیام کیا تھا.انہوں نے اپنے ہوٹلوں کے واجبات ادا کئے اور شناخت سے بچنے کے لئے مختلف فون کارڈزاستعمال کئے تھے. ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ مقتول اکیلے ہی سفر کر رہے تھے اور حماس نے ہمیں یہ نہیں مطلع کیا تھا کہ وہ کون ہیں.انہوں نے سوال کیا کہ وہ اگراتنے بڑے لیڈر تھے تو ان کے ساتھ حفاظت کے لئے دیگرافرادکیوں نہیں بھیجے گئے تھے.انہوں نے بتایا کہ مبحوح کے کمرے میں داخل ہونے کی ایک ناکام کوشش کی گئی تھی لیکن یہ واضح نہیں کہ انہوں نے دروازہ کھول دیا تھا یا ان کے قاتل زبردستی کمرے میں گھس آئے تھے. قتل کا واقعہ مبحوح کے ہوٹل میں آنے کے پانچ گھنٹے کے بعد رونما ہوا تھا اور تمام گیارہ مشتبہ افراد متحدہ عرب امارات میں اپنی آمد کے انیس گھنٹے کے بعد واپس بھی چلے گئےتھے.جنرل تمیم نے دعویٰ کیا کہ مشتبہ قاتل اپنے پیچھے بعض شواہد چھوڑ گئے تھے.تاہم انہوں نے اس کی تفصیل نہیں بتائی. دبئی پولیس نے اس ہوٹل سے حاصل کردہ ویڈیو فوٹیج بھی جاری کی ہے جس کے ایک کمرے میں محمود المبحوح کو قتل کیا گیا تھا.ویڈیو میں حملہ آوروں کوہوٹل میں داخل ہوتے اوروہاں سے نکلتے ہوئے دکھایا گیا ہے.واضح رہے کہ مبحوح سوڈان اور چین کے لئے روانہ ہونے سے قبل دبئی انٹرنیشنل ائیرپورٹ کے قریب واقع ایک لگژری ہوٹل میں ٹھہرے ہوئے تھے.

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan