جمعہ کے روزفلسطینی شہر الخلیل میں قابض صہیونی فوج کے ہاتھوں شہید ہونے والے القسام بریگیڈ کے کمانڈرمامون نتشہ کی نماز جنازہ میں شریک ہزاروں افراد کو صدرعباس کےزیر کمانڈ سیکیورٹی اداروں نے اپنے ہاں پیشی کے لیے طلب کر لیا ہے. مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق عباس ملیشیا کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ سیکیورٹی اداروں کو معلوم ہے کہ مامون نتشہ کی نمازجنازہ میں کون کون شریک تھا. لہٰذا وہ تمام افراد جو شہید کی نماز جنازہ میں شریک تھے وہ فوری طور پر خود کو تفتیشی مراکز میں پیش کر کے وجہ بتائیں کہ انہوں نے جنازے میں کیوں شرکت کی. ادھردوسری جانب فلسطینی شہریوں کی طرف سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق عباس ملیشیا نے مغربی کنارے کے کئی شہروں میں سرچ آپریشن شروع کر دیا ہےاور تلاشی کی کارروائیوں کے دوران یہ معلوم کرنےکی کوشش کی جا رہی ہےکہ جمعہ کے روز حماس کے شہید رکن کی نمازجنازہ میں کون کون شریک تھا. خیال رہے کہ جمعہ کو قابض صہیونی فوج نے الخلیل میں جبل جوھر کے مقام پر ایک پر حملہ کر کے القسام بریگیڈ کے دوارکان نشات الکرمی اورمامون نشتہ کو گولیاں مار کر شہید کر دیا تھا. شہداء کی نمازجنازہ میں شرکت کے لیےآنے والوں پر بھی عباس ملیشیا کی جانب سے بہیمانہ تشدد کیا گیا جبکہ جنازے کے جلوس کی کوریج کرنے والے صحافیوں پر بھی تشدد کر کے ان کے کیمرے توڑ دیے گئے تھے