فلسطینی پارلیمانی رکن ڈاکٹر یونس اسطل نے کہا ہے کہ اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) کبھی بھی اپنے قیدیوں کی رہائی کے دعوے سے پیچھے نہیں ہٹے گی۔ جب تک صہیونی جیلوں کی ایک ایک گوشے سے سارے فلسطینی قیدیوں کو رہا نہیں کرا لیا جاتا اسرائیلیوں کو قیدی بنانے کا عمل جاری رہے گا۔
اسطل نے غزہ کی پٹی کے جنوب میں خان یونس میں حماس کے قیدی رہنما یحیی سنوار کے ساتھ اظہار یک جہتی کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی اسیران کی رہائی بالکل واضح انہوں نے کہا کہ آنے والے سالوں میں ارض فلسطین قابض یہودیوں کے شکنجہ سے آزاد ہو جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ قابض قوتیں اچھی طرح جانتی ہیں کہ فلسطین کے شمالی اور جنوبی علاقوں میں تحریک مزاحمت ان کا مقابلہ کرنے کی پوری استعداد رکھتی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ مخالف قوتیں صہیونی قوتوں کو کسی بھی دوسرے عرب یا اسلامی ملک سے دشمنی مول لینے پرغور کرنے کی طرف مجبور کر دیں گی۔
انہوں نے کہا کہ ترکی شرق اوسط میں توازن پیدا کرنے کی اہلیت رکھتا ہے۔ ظلم وجبر پر مشتمل صہیونی منصوبوں کو عنقریب خاک میں ملا دیا جائے گا۔ یاد رہے کہ یہودی قوتوں نے سنوار کو 1988 میں گرفتار کیا تھا اور بہت سی گوریلا آپریشنز کی منصوبہ بندی کرنے پر سزائے موت سنا رکھی ہے۔