شام کے دارالحکومت دمشق میں اسلامی تحریک مزاحمت “حماس” اور تحریک الفتح کے قائدین کےدرمیان طویل عرصے بعد ملاقات مکمل ہو گئی ہے. ملاقات میں فریقین نے مصالحت کے لیے کوششیں جاری رکھنےاور مزید ملاقات جلد کرنے پر اتفاق کیا ہے.
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق دنوں حریف جماعتوں کی قیادت کے درمیان ملاقات کی راہ رمضان المبارک کے آخر میں مکہ مکرمہ میں مصری انٹیلی جنس چیف عمر سلیمان اور حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ خالد مشعل کے درمیان ہوئی ملاقات کی روشنی میں ہوئی. جبکہ ملاقات سے قبل عمر سلیمان نےفلسطینی صدر محمود عباس سے بھی رابطہ کیا اور دونوں جماعتوں کی قیادت کے درمیان مذکرات سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا.
جمعہ کی شام دمشق میں ہونے والی اس ملاقات کے بعد جاری ایک مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ دونوں جماعتیں فلسطین میں انتشار کے خاتمے اور مصالحت کو یقینی بنانے کے لیے خلوص نیت کے ساتھ پرعزم ہیں. ملاقات کے دوران مفاہمت کے عمل کو آگے بڑھانے کے لیے مختلف پہلوٶں پر تفصیل اور باریک بینی سے غور کیا گیا.
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ فلسطین کی دونوں بڑی جماعتیں مصر کے ہاں کئی ماہ قبل تیار ہونے والے مفاہمتی مسودے پر اختلافات ختم کرنے اور اختلافی نکات پربات چیت جاری رکھنے پر متفق ہیں اور مفاہمت کے عمل کو حتمی شکل دینے کے لیے فلسطین کی دیگر تنظیموں سے بھی جلد مذاکرات کا سلسلہ شروع کیا جائے گا تاکہ قومی مفاہمت کے عمل کو کامیاب کیا جا سکے.