Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

صیہونیزم

حزب اللہ نے لبنانی شہریوں کو جنگ بندی کمیٹی میں شامل کرنے کی تجویز مسترد کر دی

بیروت ۔ مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن

حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل نعیم قاسم نے لبنانی حکومت کے اس فیصلے پر اعتراض کیا ہے کہ ایک شہری نمائندہ کو قابض اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کے لیے قائم سہ فریقی کمیٹی میں شامل کیا جائے۔

نعیم قاسم نے پارٹی کی ایک تقریب میں ٹیلی ویژن خطاب کے دوران کہا کہ یہ اقدام ایک مفت کی خدمت ہے جو قابض اسرائیل کو سیاسی فوائد فراہم کرتی اور کمیٹی کی فطرت کو بدل سکتی ہے، جو صرف فیلڈ اور سکیورٹی امور کی نگرانی کے لیے قائم کی گئی تھی۔

انہوں نے کہا کہ شہری نمائندے کا شامل ہونا پانچ اگست کے فیصلے کے تناظر میں ایک اضافی کمی ہے، جو حزب اللہ کے اسلحہ کے حوالے سے لیا گیا تھا۔

نعیم قاسم نے اس بات پر زور دیا کہ یہ راستہ کمیٹی کے دائرہ کار میں غیر ضروری توسیع ہے اور یہ لبنان کی سابقہ پالیسیوں سے مطابقت نہیں رکھتا، جنہوں نے واضح طور پر اس کی فوجی اور تکنیکی نوعیت متعین کی تھی۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ لبنان کو اصل سرکاری راستے پر واپس آنا چاہیے، جس کے تحت جنگ بندی کے معاملات کو منظم کیا گیا تھا۔

قاسم نے کہا کہ حزب اللہ ریاست کے ساتھ تعاون کرتا ہے اور اس کی سفارتی کوششوں کی حمایت کرتا ہے، لیکن اس نے ایسے اصول قائم کیے ہیں جو قومی موقف کی حفاظت کرتے ہیں، اور کسی بھی اسرائیلی مفاہمت کو صرف جنوب اللطانیہ کے علاقے تک محدود کیا گیا ہے۔

انہوں نے امریکہ کے کردار پر بھی تنقید کی اور کہا کہ واشنگٹن کا اسلحہ، دفاعی حکمت عملی یا داخلی اختلافات سے کوئی تعلق نہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ بدھ کو پہلی بار لبنانی اور اسرائیلی شہری نمائندے کمیٹی کے اجلاس میں شریک ہوئے، جسے لبنانی صدر نے نئی جنگ سے بچنے کے لیے ایک اہم قدم قرار دیا۔

صدر جوزف عون نے لبنانی وفد کی قیادت کے لیے سفیر سیمون کرم کو نامزد کیا، پارلیمنٹ اور حکومت کے سربراہان سے مشاورت کے بعد۔

کرم وہ پہلی شہری شخصیت ہیں جو اس راستے میں شامل ہوئی ہیں، جو اس کمیٹی کے قیام کے بعد سے ایک بڑا سیاسی نقطہ نظر ہے۔

اسی اجلاس میں اسرائیلی قومی سلامتی کونسل کے خارجہ امور کے ڈائریکٹر یوری رسنیگ اور امریکی مندوب مورگان آرتاگس بھی شریک ہوئے۔

یہ پیش رفت اس معاہدے کے بعد سامنے آئی ہے جو لبنان اور اسرائیل کے درمیان سنہ 2024ء کی 27 نومبر کو امریکہ اور فرانس کی نگرانی میں ہوا تھا، جس کا مقصد جنگ بندی قائم کرنا تھا۔ تاہم، قابض اسرائیل روزانہ حملے جاری رکھے ہوئے ہے اور ملک کے جنوب میں پانچ ٹیلوں میں اپنے فوجی برقرار رکھے ہوئے ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan