حزب اللہ لبنان کے نائب سربراہ نے کہا ہےکہ حزب اللہ صیہونی حکومت کی کسی بھی طرح کی جارحیت کا مقابلہ کرنے کےلئے پوری طرح آمادہ ہے۔ شیخ نعیم قاسم نے کہا کہ اگر صیہونی حکومت لبنان اور شام پرحملہ کرنے کی توانائي رکھتی تووہ حملہ کرچکی ہوتی لیکن عملی طورپرحزب اللہ کی دفاعی اور ڈیٹرینٹ صلاحیتوں نے صیہونی حکومت کو روک رکھاہے ۔ شیخ نعیم قاسم نے لیبیا میں حالیہ عرب سربراہی اجلاس کےبارےمیں کہا اگریہ اجلاس مفید ہوتاتو مزاحمت اور فلسطینی عوام کی حمایت کرتا اور اس کی کارکردگي صرف سیاست تک محدود نہ ہوتی۔انہوں نے امریکہ اور اسرائيل کے درمیاں نام نہاد بحران کے بارےمیں کہا کہ باراک اوباما اور نیتن یاھوکے درمیان کوئي اسٹراٹیجک اختلاف نہيں بلکہ ٹیکٹیکی اختلاف ہے ۔ کیونکہ دونوں اس بات پرمتفق ہیں کہ اسرائيل کو ہرچیز غصب کرنے کاحق حاصل ہے البتہ وقت کے مسئلے پران کااختلاف ہے ۔ شیخ نعیم قاسم نے ایران کےخلاف صیہونی حکومت کی دھمکیوں کی طرف اشارہ کرتےہوئے کہا کہ ہم یقینا جنگ کےمخالف ہیں لیکن اگر صیہونی حکومت اپنی دھمکیوں پرعمل بھی کرتی ہےتو حالات کا تجزیہ اسی وقت ممکن ہوسکے گا تاہم یہ کہنا ضروری ہےکہ ایران کے خلاف صیہونی حکومت کی کسی بھی طرح کی حماقت سے سارا علاقہ کشیدگي کا شکار ہوجائے گا ۔ انہوں نے ایران کے ساتھ تعلقات کے بارے میں کہاکہ حزب اللہ خود مختار ہے اور کوئي بھی ہمارے کاموں میں مداخلت نہیں کرتاہے اور رہبرانقلاب اسلامی ہمارے ولی فقیہ اور دینی مرجع ہیں اور وہ امت کی پالیسیاں متعین فرماتےہیں جن کی پیروی امت پرواجب ہے۔