Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

لبنان

حزب اللہ: امریکہ، اسرائیلی جارحیت کو بڑھاوا دے رہا ہے، غیر جانب دار نہیں

بیروت۔ مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن

لبنانی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل الشیخ نعیم قاسم نے امریکہ پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ قابض اسرائیل کے لبنان پر حملوں کو مزید وسعت دینے کی کوشش کر رہا ہے۔ انہوں نے امریکہ کو ایک ’’غیر جانب دار اور دھوکے باز ثالث‘‘ قرار دیا جو دراصل صہیونی جارحیت کا سب سے بڑا سرپرست ہے۔

شیخ نعیم قاسم نے یہ بات حزب اللہ کے ٹی وی چینل المنار پر نشر کی گئی ایک تقریر میں کہی جو بیروت کے جنوبی نواح میں ’’زرعی و گھریلو مصنوعات کی ارضی منڈی‘‘ کے افتتاح کے موقع پر کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ اپنی زبانی بیانات میں تو دعویٰ کرتا ہے کہ وہ مسائل کے حل اور قابض اسرائیل کے حملوں کو روکنے کی کوشش کر رہا ہے اور لبنان کی خودمختاری اور آزادی کا حامی ہے، مگر زمینی حقیقت اس کے برعکس ہے۔ دراصل امریکہ ہی وہ طاقت ہے جو قابض اسرائیل کی درندگی کا اصل سہولت کار ہے اور لبنان سمیت پورے خطے میں اس جنگ کو گہرا اور وسیع کر رہا ہے۔

شیخ نعیم قاسم نے کہا کہ ہر امریکی ایلچی کا لبنان کا دورہ اور ہر بیان جو واشنگٹن یا اس کے اتحادیوں کی طرف سے جاری ہوتا ہے، دراصل قابض اسرائیل کے حملوں میں اضافے کا باعث بنتا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ امریکی بیانات ہمیشہ قابض اسرائیل کو مظلوم ظاہر کرنے کے لیے ہوتے ہیں جبکہ لبنان پر الزام تراشی کی جاتی ہے تاکہ اس پر دباؤ ڈال کر اس کی عسکری و دفاعی صلاحیتوں کو محدود کیا جا سکے اور قابض اسرائیل کو مزید سیاسی اور فوجی فائدے دیے جائیں۔

حزب اللہ کے سربراہ نے کہا کہ قابض اسرائیل کا مقصد حزب اللہ کو غیر مسلح کر کے اپنے ’’گریٹر اسرائیل‘‘ کے منصوبے کو آگے بڑھانا ہے، مگر یہ خواب کبھی پورا نہیں ہوگا۔ انہوں نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ کوئی بھی لبنانی محب وطن ایسی صہیونی خواہشات کو قبول نہیں کر سکتا۔

انہوں نے یاد دلایا کہ لبنان کی کابینہ نے اگست سنہ 2023ء میں ایک فیصلہ کیا تھا جس کے مطابق ملک میں اسلحہ صرف ریاست کے کنٹرول میں ہوگا اور حزب اللہ کے ہتھیاروں کو بھی اسی دائرے میں شامل کیا گیا تھا۔ تاہم انہوں نے اعلان کیا کہ حزب اللہ کسی بھی صورت اپنا دفاعی اسلحہ نہیں چھوڑے گی جب تک قابض اسرائیل لبنان کے تمام زیر قبضہ علاقوں سے مکمل انخلا نہیں کرتا۔

گزشتہ ہفتوں میں قابض اسرائیل نے لبنان پر حملوں میں شدت پیدا کی ہے۔ ان حملوں میں حزب اللہ کے متعدد ارکان کی ٹارگٹ کلنگ، جنوبی اور مشرقی علاقوں پر بمباری اور مبینہ طور پر حزب اللہ کے عسکری ڈھانچے کو نشانہ بنانے کے واقعات شامل ہیں۔

قابض اسرائیل کے سرکاری نشریاتی ادارے کے مطابق تل ابیب حزب اللہ کی بڑھتی ہوئی عسکری طاقت کے جواب میں لبنان میں اپنی فوجی کارروائیوں کو مزید تیز کرنے پر غور کر رہا ہے۔ ادارے نے ایک اسرائیلی عہدیدار کے حوالے سے بتایا کہ حزب اللہ نے جزوی طور پر اپنی عسکری ساخت کو دوبارہ منظم کر لیا ہے اور حالیہ مہینوں میں شام سے لبنان کے اندر درجنوں قلیل فاصلے کے راکٹ منتقل کیے ہیں۔

واضح رہے کہ قابض اسرائیل کا لبنان پر جاری حملہ جو اکتوبر سنہ 2023ء میں شروع ہوا تھا، اب تک چار ہزار سے زائد شہریوں کی شہادت اور سترہ ہزار کے قریب افراد کے زخمی ہونے کا سبب بن چکا ہے۔ قابض فوج نے اقوام متحدہ کے جنگ بندی معاہدے کی ساڑھے چار ہزار سے زیادہ بار خلاف ورزی کی ہے جس کے نتیجے میں سینکڑوں لبنانی شہید اور زخمی ہوئے۔ اس کے علاوہ قابض اسرائیلی فوج نے جنگ کے دوران لبنان کی پانچ بلند تیلوں پر قبضہ کر لیا اور کئی ایسے علاقے بھی اپنے تسلط میں رکھے ہوئے ہیں جن پر وہ عشروں سے قابض ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan