قابض اسرائیلی فوج کی جانب سے بیت المقدس میں مسجد اقصیٰ اور حرم قدسی کی ناکہ بندی مسلسل چوتھے روز بھی جاری ہے۔ قابض فوج نے جگہ جگہ ناکے لگا کر نمازیوں کے لیے راستے بند کر دیے ہیں۔ دوسری جانب قابض فوج نےمغربی کنارے میں بھی فوج اور پولیس کی تعداد میں اضافہ کر دیا ہے۔
ادھربیت المقدس میں حرم قدسی کی طرف آنے والے شہریوں اور قابض صہیونی فوج کے درمیان جھڑپوں کی بھی اطلاعات ہیں۔ اسرائیل نے بیت المقدس میں ہیلی کاپٹروںکے ذریعے پمفلٹ گرائے ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ مسجد اقصیٰ میں نماز کے لیے آنے والے ہر اس شہری کو روک دیا جائے گا جس کی عمر پچاس سال سے کم ہوگی۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے ذرائع کے مطابق قابض اسرائیل اور فلسطینی شہریوں کے درمیان جھڑپیں گذشتہ روز نماز مغرب کے بعد اس وقت ہوئی جب قابض فوج نے مظاہرین کو منتشر کرنے اور نمازیوں کو مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے سے روکنے کے لیے آنسو گیس استعمال کی۔
آنسوگیس اور لاٹھی چارج کے استعمال سے متعد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں جبکہ متعدد افراد کو حراست میں بھی لیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ قابض اسرائیلی فوج نے چار روز قبل حرم قدسی کی طرف آنے والے تمام راستوں کی ناکہ بندی کر کے شہریوں کو نماز کے لیے مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے سے روک دیا تھا۔