فلسطین میں یہودی آبادکاروں کی طرف سے فلسطینی شہریوں پر تشدد یوں تو روز کا معمول ہے، لیکن منگل کے روز مغربی کنارے کے شہر نابلس میں یہودیوں کی فلسطین دشمنی کا ایک انوکھا واقعہ پیش آیا. مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق نابلس کے جنوب میں عوریف کے مقام پر کارسوار حادثے کا شکار ہونے والے ایک فلسطینی خاندان پر یہودی آبادکاروں نے ان کی مدد کرنے کے بجائے الٹا ان پر تشدد کیا. اطلاعات کے مطابق عوریف میں بورین چوک کے قریب ایک فلسطینی شہری کی گاڑی حادثے کا شکار ہوئی، جس میں سوار26 سالہ عبدالمنعم، اس کی اہلیہ اوران کی تین سالہ بچی سوار تھے. حادثے میں تینوں افراد زخمی ہوئے. حادثے کے بعد قریب سے گذرنےوالے یہودی آبادکاروں نے انہیں زخمی حالت میں دیکھا تو انہیں سڑک پر گھسیٹ کر ان پر مزید تشدد کیا. زخمیوں کو نابلس میں رفیدیا میں ایک سرکاری اسپتال منتقل کیا گیا ہے، جہاں انکا علاج جاری ہے، عبدالمنعم نے ایک نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ حادثے کے بعد انہوں نے موقع پر موجود یہودی آبادکاروں سے انہیں اسپتال لے جانے کے لیے مدد مانگی جس پر وہ ہماری مدد کے بجائے ہمیں سڑک پر گھسیٹتے رہے. تین سالہ ننھی بچی پر تشدد کی وجہ سے اس کی حالت خطرے میں بتائی جاتی ہے. دوسری جانب انسانی حقوق کی تنظیموں نے واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے غیرانسانی اور غیر اخلاقی اقدام قرار دیا ہے.