مغربی کنارے کے شمالی ضلع جنین کے ایک جنوبی گاؤں ’’سیریس‘‘ پر اسرائیلی فوج نے دھاوا بول دیا تو دوسرے مشرقی گاؤں ’’رایا‘‘ پر انتہاء پسند یہودیوں کے جتھے نے حملہ کر کے متعدد افراد کو تشدد کا نشانہ بنایا ہے۔ پہلے واقعے میں صہیونی فوج نے گاؤں سیریس اور فارعہ کیمپ کے درمیان فوجی چیک پوسٹ بھی قائم کرلی ہے۔ گاؤں کے باستیوں نے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے چیک پوسٹ پر گزرنے والوں کو روک کر تنگ کرنا شروع کر دیا ہے۔ اہل علاقہ سے ان کے شناختی کارڈ طلب کرنے کے ساتھ ان کی تلاشی لی جا رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق اسرائیلی فوج مطلوب افراد کو گرفتار کرنا چاہتی ہے۔ تاہم تاحال کسی کی گرفتاری کی اطلاعات موصول نہیں ہوئیں۔ اسرائیلی فوج نے اس گاؤں کے علاوہ بلدہ کفیرت پر بھی حملہ کرکے گھر گھر تلاشی کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔دوسری جانب شہر کے مشرقی گاؤں پر 20 کے لگ بھگ یہودیوں کے ایک جتھے نے حملہ کیا اور گاؤں کی گلیوں میں دندناتے رہے۔ عینی شاہدین کے مطابق یہ حملہ آور اسلحہ سے لیس تھے، اس دوران یہودی جتھہ عرب شہریوں کو دھمکاتے اور ان کے خلاف متعصبانہ نعرے بازی کرتے رہے۔ فلسطینی ذرائع کے مطابق یہودی آبادکاروں نے بردلہ اور کردلہ نامی دو دیگر دیہات پر بھی دھاوا بول کر مقامی افراد کو تشدد کا نشانہ بنانے کی کوشش کی ہے۔