لبنان کی طاقت ور شیعہ ملیشیا حزب اللہ کے سربراہ شیخ حسن نصراللہ نے کہا ہے کہ اسرائیل بیروت میں قائم اقوام متحدہ رفیق حریری کے قتل کی تحقیقات کے لیے قائم ٹریبونل کے ذریعے لبنانی مزاحمت کو ختم کرنے اور لبنان کو ایک کمزور ریاست میں تبدیل کرنے کا خواب دیکھ رہا ہے. ان کا کہنا تھا کہ جنگ ہوئی تو قابض صہیونی دشمن کو اس کی سرزمین پر عبرت ناک شکست سے دوچار کیا جائے گا.
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق شیخ حسن نصراللہ نے اتوار کو بیروت کے نواح میں سید الشہہداء اکیڈمی کے زیراہتمام یونیورسٹی کے فارغ التحصیل طلبہ کے اعزاز میں منعقدہ ایک تقریب سے اپنے پہلے سے ریکارڈ پیغام میں خطے میں اسرائیلی اقدامات اور بڑھتے اثر و رسوخ پر کڑی تنقید کی.
حزب اللہ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ان کی تنظیم اور پوری لبنانی قوم صہیونی دشمن کےخلاف سیہ پلائی ہوئی دیوار ہے. اسرائیلی لبنانی عوام اور حزب اللہ کے درمیان پھوٹ پیدا کر کے لبنان کو کمزور ریاست میں تبدیل کرنا چاہتا ہے.
شیخ حسن نصراللہ کا کہنا تھا کہ لبنانی نوجوانوں نے ہر میدان میں اپنا لوہا منوایا ہے. لبنانی نوجوانوں نے علم ، تحقیق، سائنس و ٹیکنالوجی کے علوم کے حصول اور دشمن کے خلاف پوری قوت سے جنگ لڑنے اور نئے جنگی طریقہ کار سمیت ہر شعبے میں نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں.
لبنان میں سابق وزیراعظم رفیق حریری کےقتل کی تحقیقا ت کے لیے سرگرم یوین ٹریبونل کے بارے میں حسن نصراللہ نے کہا کہ اقوام متحدہ کی عدالت نے رفیق حریر کے قتل میں حزب اللہ کو ماخوذ کرنے کی کوشش کی تو اس کے منفی نتائج مرتب ہوں گے. ہمیں اقوام متحدہ کی جانب سے کوئی بھی گمانی فیصلہ آنے سے قبل آپس میں اتحاد پیدا کرلینا چاہیے.