Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

اقوام متحدہ

جنگ بندی کے باوجود غزہ میں 16 لاکھ افراد غذائی عدم تحفظ کا شکار: اقوام متحدہ

مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن

اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ غزہ میں قحط کی کیفیت ختم ہو چکی ہے تاہم غزہ کے بیشتر باشندے اب بھی غذائی عدم تحفظ کی شدید سطح کا سامنا کر رہے ہیں۔

اقوام متحدہ کے زیر نگرانی ادارے “انٹیگریٹڈ فوڈ سکیورٹی فیز کلاسیفیکیشن” آئی پی سی جس کا صدر دفتر روم میں ہے نے بتایا کہ 10 اکتوبر 2025ء کو نافذ ہونے والی سیز فائر کے بعد ادارے کے تازہ تجزیے میں غذائی سکیورٹی اور غذائیت کی صورت حال میں نمایاں بہتری سامنے آئی ہے۔

تاہم ادارے کے مطابق غزہ کی اکثریتی آبادی اب بھی غذائی عدم تحفظ کی بلند سطحوں سے دوچار ہے اور انسانی اور تجارتی غذائی رسد تک رسائی میں بہتری کے باوجود صورت حال بدستور نازک اور تشویشناک ہے۔ اس نظام میں اقوام متحدہ اور اس کے ذیلی ادارے بڑے شراکت دار شمار ہوتے ہیں۔

“آئی پی سی” نے مزید وضاحت کی کہ پورا غزہ ہنگامی حالت میں درجہ بند ہے جو درجہ بندی کے چوتھے مرحلے کے تحت آتا ہے اور یہ کیفیت اپریل 2026ء کے وسط تک برقرار رہنے کا امکان ہے۔ رپورٹ کے مطابق اس وقت کوئی بھی علاقہ قحط کی حالت میں درجہ بند نہیں جو درجہ بندی کے پانچویں مرحلے کے زمرے میں آتا ہے۔

“آئی پی سی” کی پیش گوئیوں کے مطابق یکم دسمبر 2025ء سے 15 اپریل 2026ء تک کے عرصے کا احاطہ کرتی ہیں صورت حال خطرناک ہی رہے گی کیونکہ تقریباً سولہ لاکھ افراد اب بھی غذائی عدم تحفظ کی بحران سطح یا اس سے بدتر حالت کا سامنا کریں گے جو تیسرے مرحلے یا اس سے اوپر کی درجہ بندی میں شامل ہے۔

ادھر فلاحی تنظیم آکسفام کے فرانسیسی شعبے نے کہا ہے کہ غزہ میں قحط کی کیفیت اب بھی نہایت ہولناک اور قابلِ تدارک ہے۔ تنظیم نے اپنے بیان میں واضح کیا کہ قابض اسرائیل انتہائی محدود مقدار میں امداد داخل ہونے کی اجازت دے رہا ہے اور درجنوں تسلیم شدہ انسانی امدادی تنظیموں کی درخواستیں اب بھی مسترد کی جا رہی ہیں۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan