مصر کے ممتازعالم دین اور عالمی علماء کونسل کے چیئرمین علامہ ڈاکٹر یوسف القرضاوی نے لیبائی لیڈر کرنل معمر قذافی کے قتل کے اپنے فتوے کا ایک مرتبہ پھر اعادہ کیا ہے. ان کا کہنا ہے کہ معصوم شہریوں پر طیاروں کے ذریعے بمباری اور افریقا سے کرائے قاتلوں کو لا کر اپنی قوم پر مسلط کرنے کے بعد قذافی ایک لمحےکے لیے زندہ رہنے کے حق دار بھی نہیں رہے. انہوں نے لیبیائی فوج اور عوام سے مطالبہ کیا کہ وہ آگے بڑھیں اور کرنل قذافی کی گردن اتار دیں. مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق قطر میں جامع مسجد عمر بن خطاب میں نماز جمعہ کے خطبہ میں شیخ القرضاوی نے لیبیا کے صدر کرنل معمر قذافی کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا. انہوں نے کہا کہ قذافی مجرم اور باغی انسان ہے.اس کا اسلام اور انسانیت کے ساتھ بھی کوئی رشتہ نہیں رہا. علامہ قرضاوی کہہ رہے تھے کہ قذافی زیادہ دیر اقتدار پر نہیں رہ سکے گا. اس کی پھانسی کا وقت اب بہت قریب آ چکا ہے.لیبیا میں ایک نئی تاریخ رقم ہورہی ہے اور اس نئی تاریخ کا آغاز قذافی اور اس کے کارندوں کی پھانسی سے ہو گا. علامہ یوسف القرضاوی نے کہا کہ بے گناہ عوام کے خون سے ہولی کھیلنے کے بعد قذافی کی معافی کی کوئی گنجائش باقی نہیں رہی. وہ اپنے اقتدار کو بچانے کے لیے ذہنی توازن کھوہ بیٹھے ہیں. دوران خطاب شدت جذبات میں آ کر یوسف قرضاوی منبر پر اٹھ کرکھڑے ہو گئے اور کہا کہ “میں خدا کی قسم اٹھا کر کہتا ہوں کہ لیبیا میں عوامی انقلاب کامیاب ہو گا اور کرنل قذافی بدترین انجام سے دوچار ہو گا”. علامہ القرضاوی نے لیبیا کے عوام اور فوج سے اپیل کی کہ وہ ایک دوسرے کو نہ ماریں بلکہ مل کر قذافی کے نظام کا خاتمہ کریں. ان کا کہنا تھا کہ قذافی واجب القتل ہو چکے. تم میں سے جو بھی قذافی کی گردن اتار سکتا ہے وہ ایسا ضرور کرے.