Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

عالمی خبریں

جرمن میڈیا کی غفلت، انس الشریف کی شہادت پر تنقید کا نشانہ

مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن

جرمن پریس کونسل نے جرمن اخبار بيلد کی ویب سائٹ کو باضابطہ طور پر سرزنش جاری کی ہے، یہ اقدام فلسطینی صحافی اور الجزیرہ چینل کے نامہ نگار انس الشریف کی شہادت سے متعلق غیر پیشہ ورانہ اور گمراہ کن کوریج کے باعث اٹھایا گیا۔ کونسل کے مطابق شائع شدہ مواد صحافتی اخلاقیات کی سنگین خلاف ورزی ، تحقیق اور درستگی کے پیشہ وارانہ بنیادی فرض سے کھلی روگردانی کے مترادف ہے۔

یہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا جب کونسل کو گذشتہ اگست میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے خلاف 328 اجتماعی شکایات موصول ہوئیں۔ مذکورہ رپورٹ کا عنوان “غزہ میں صحافی کے بھیس میں دہشت گرد قتل” کا عنوان دیا گیا۔ جس میں قابض اسرائیل کی فوجی روایت کو من و عن اپنایا گیا اور یہ دعویٰ کیا گیا کہ انس الشریف اسلامی تحریک مزاحمت “حماس” سے وابستہ ایک سیل کے کمانڈر تھے۔ شکایات کمیٹی نے واضح کیا کہ اخبار کی ادارتی ٹیم ان الزامات کے حق میں کوئی ٹھوس اور معروضی ثبوت فراہم کرنے میں ناکام رہی، جس کے نتیجے میں شدید عوامی تنقید نے جنم لیا، بعد ازاں اخبار کو رپورٹ کا عنوان تبدیل کرنا پڑا۔

جرمن پریس کونسل کی شکایات کمیٹی نے متفقہ طور پر قرار دیا کہ یہ کوریج صحافتی اخلاقیات کی صریح پامالی ہے، جو ضابطہ اخلاق کے آرٹیکل دو کے منافی ہے، جبکہ اسی ضابطے کے آرٹیکل نو کے تحت یہ ایک صحافی کی ذاتی عزت و وقار پر بھی سنگین حملہ شمار ہوتا ہے۔

خلاف ورزیوں کی سنگینی کے پیش نظر کونسل نے اخبار کو باضابطہ سرزنش کا نشانہ بنانے کا فیصلہ کیا، جو کسی بھی میڈیا ادارے کے خلاف اختیار کیا جانے والا سب سے سخت تادیبی اقدام ہے۔

دوسری جانب کمیٹی نے نشاندہی کی کہ بعض دیگر صحافتی رپورٹس جن کے عنوانات اس نوعیت کے تھے کہ قابض اسرائیل غزہ میں نامہ نگار کو قتل کرتا ہے، صحافی یا دہشت گرد؟، صحافتی ضابطے کی خلاف ورزی کے زمرے میں نہیں آتیں کیونکہ ان میں الزامات کو حقائق کے طور پر پیش کرنے کے بجائے محض نقل کیا گیا تھا۔

جرمن پریس کونسل نے اس موقع پر اس امر پر زور دیا کہ وہ جرمن میڈیا کی پیشہ ورانہ حدود کی نگرانی کرنے والا سرکاری ادارہ ہے اور اس کے تمام فیصلے صرف اور صرف صحافتی ضابطہ اخلاق میں درج اصولوں کی بنیاد پر ہوتے ہیں، جن کا سیاست یا ذاتی رجحانات سے کوئی تعلق نہیں۔

واضح رہے کہ انس الشریف سنہ 1996ء میں شمالی غزہ کے جبالیہ پناہ گزین کیمپ میں پیدا ہوئے۔ وہ قابض اسرائیل کی جانب سے غزہ پر مسلط کی گئی جارحیت کے دوران الجزیرہ چینل کے نامہ نگار کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے اور مسلسل دھمکیوں کے باوجود میدان عمل میں رہتے ہوئے قتل عام اور انسانی المیے کی تصویر دنیا کے سامنے لاتے رہے۔

انس الشریف سنہ 10 اگست 2025ء کو اس وقت شہید ہوئے جب غزہ شہر میں الشفاء ہسپتال کے قریب صحافیوں کے خیمے کو براہ راست نشانہ بنایا گیا۔ یہ حملہ عالمی سطح پر شدید مذمت کا باعث بنا۔ الجزیرہ نیٹ ورک نے ان کی شہادت کو آزادی صحافت پر دانستہ اور کھلا حملہ قرار دیتے ہوئے اس سفاکانہ جرم کی بھرپور مذمت کی۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan