متحدہ عرب امارات نے جرمنی کی ایک عدالت کی جانب سے جنوری میں دبئی میں حماس کے ایک سرکردہ لیڈرکے قتل کے الزام میں گرفتار مشتبہ اسرائیلی ایجنٹ کو ضمانت پر رہا کرنے پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔ جمعہ کو جرمن حکام نے اسرائیلی ایجنٹ اری براڈسکی کو مغربی شہر کولون کے ایک میجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا تھا جس نے مشتبہ ایجنٹ کو قتل کی واردات میں جعل سازی سے استعمال کیے گئے جرمن پاسپورٹ کے کیس میں ضمانت پر رہا کر دیا اور اسے کہا گیا کہ وہ ضمانت کی رقم کے برابر عاید ہونے والا جرمانہ ادا کرنے کے بعد اپنے ملک واپس جا سکتا ہے۔ متحدہ عرب امارات کی سرکاری نیوز ایجنسی وام کے مطابق وزارت خارجہ کے ایک اعلیٰ عہدے دار عبدالرحیم العواضی نے براڈسکی کی ضمانت پر رہائی پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ اس کے خلاف کیس ابھی چل رہا ہے لیکن اسے واپس اسرائیل جانے کی اجازت دے دی گئی ہے۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ ”یو اے ای کو یہ یقین دہانی درکار ہے کہ براڈسکی کا دبئی میں محمود المبحوح کے قتل کے واقعے سے کسی بھی طرح کا کوئی تعلق نہیں تھا۔”۔ کولون کے اسٹیٹ پراسیکیوٹر نے گذشتہ روز ایک بیان میں کہا تھا کہ ”براڈسکی کے خلاف جرمنی میں مقدمہ نہیں چلایا جائے گا۔ عدالت کے پاس براڈسکی کے خلاف کارروائی کے لیے مختلف آپشنز موجود تھے اور سب سے قابل عمل آپشن یہ تھا کہ اس پر جرمانہ عاید کر دیا جائے”۔ پولش حکام نے اسرائیلی ایجنٹ اُری براڈسکی کو جون میں وارسا ائیرپورٹ پر ایک جرمن پاسپورٹ کو جعل سازی سے استعمال کرنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا اور اسے جمعرات کو جرمنی کو حوالے کر دیا تھا۔ براڈسکی پر مائیکل بوڈن ہائیمر کے نام سے غیر قانونی طور پر ایک جرمن پاسپورٹ حاصل کرنے کا الزام ہے۔ یہ پاسپورٹ بعد میں دبئی کے ایک ہوٹل میں حماس کے سرکردہ لیڈر محمود المبحوح کو قتل کرنے والے گروہ میں شامل ایک ملزم نے استعمال کیا تھا۔ اس گروہ کے بارے میں دبئی پولیس کو یقین ہے کہ اس کا تعلق اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد سے تھا۔ مبینہ قاتلوں نے یو اے ای کے سفر کے لیے جرمنی کے علاوہ آسٹریلیا، برطانیہ، فرانس اور آئیرلینڈ کے چھبیس پاسپورٹس استعمال کیے تھے جس کے بعد ان ممالک کا اسرائیل کے ساتھ سفارتی تنازعہ شروع ہو گیا تھا۔ اُری براڈسکی اسرائیلی شہری ہے اور وہ جرمنی کو بنیادی طور پر جاسوسی کے الزام میں مطلوب تھا لیکن پولینڈ کی ایک عدالت نے اسی ماہ قرار دیا تھا کہ اسے جعلی نام سے جرمن پاسپورٹ حاصل کرنے کے الزام میں ملک بدر کیا جائے گا۔جرمنی کے فیڈرل پراسیکیوٹر کے دفتر کا کہنا تھا کہ مشتبہ شخص پر فرد جرم عاید کرتے وقت پولینڈ کی شرائط کو ملحوظ رکھا جائے گا۔ حماس کے سرکردہ لیڈر محمود المبحوح غزہ کی پٹی میں پیدا ہوئے تھے اور 1989ء سے شام میں رہتے چلے آ رہے ہیں، انہیں جنوری میں دبئی کے ایک ہوٹل میں موساد کے ایجنٹوں نے پر اسرار انداز میں شہید کر دیا تھا۔