Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Uncategorized

جرمنی کی جانب سے غزہ کا محاصرہ توڑنے کی مہم کا اعلان

palestine_foundation_pakistan_german-gaza-aid

جرمنی کے دار الحکومت برلن میں ’’ہم اکٹھے محاصرہ توڑیں گے‘‘ کے عنوان سے ’’غزہ کا محاصرہ توڑنے کے لیے جرمن مہم‘‘ کا اعلان کیا گیا، جرمنی میں موجود فلسطینی گروپ اور جرمنی کے دیگر عرب، فلسطینی اور جرمن تنظیموں نے مشترکہ طور پر غزہ محاصرے کے خاتمے کی کوششوں کا اعلان کیا۔ غزہ محا صرہ توڑنے کی جانب گامزن قافلہ آزادی پر اسرائیلی حملوں کےبعد جرمنی اور پوری دنیا میں چار سال سے جاری غزہ کا محاصرہ توڑنے کی سوچ پیدا ہوئی ہے۔ ’’محاصرہ مخالف جرمن مہم‘‘ کے ڈائریکٹر جنرل خمیس کرت نے کہا کہ ’’اس مہم کے ذریعے ہم غزہ کے مظلومین کی مدد، اور غزہ کے اسیران اور فلسطینی قوم کے انسانی حقوق کی ادائیگی کی اپنی ذمہ داری ادا کریں گے۔ اس مہم کے اہداف کی وضاحت کرتے ہوئے کرت کا کہنا تھا غزہ کا ظالمانہ محاصرہ توڑنے کے لیے ’’فریڈم فلوٹیلا 2‘‘ میں شرکت کے لیے جرمنی کا امدادی بحری جہاز روانہ کیا جائے گا، یہ قافلہ اس سال ہی غزہ کی جانب سفر شروع کر دے گا، قافلے کے ہمراہ محصورین غزہ کے لیے روز مرہ کی ضروریات زندگی، دوائیاں، کاغذ، سکولوں کا سامان، طلبہ کی کتابیں اور تعمیراتی میٹیریل غزہ بھیجا جائے گا۔ کرت نے کہا کہ ہمارے اس اقدام سے عالمی برادری پر غزہ کا محاصرہ ختم کرنے کا دباؤ بڑھے گا اور اسے ایک محاصرہ کرنے والے اسرائیل کی حمایت کے بارے میں ایک بار پھر سوچنا پڑے گا۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ غزہ میں تمام بین الاقوامی طور پر مسلمہ انسانی حقوق کی فراہمی یقینی بنائے جائے۔ انہیں حقوق میں تعلیم حاصل کرنے اور ایک باعزت زندگی گزارنے کا حق بھی شامل ہے۔ کرت کا کہنا تھا کہ اس مہم کا ایک ہدف یہ بھی ہے کہ غزہ کے محاصرے کے متعلق جرمنی کے سرکاری حلقوں کی خاموشی کو توڑا جائے، اور فلسطینی قوم اور مسئلہ فلسطین کے بارے میں جرمنی کے سرکاری موقف میں تبدیلی لائے جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس مہم کے تحت بہت سے اقدامات کیے جائیں گے جس میں جرمنی کی سرکاری شخصیات اور تنظیمیوں سے ملاقات کی جائے گی، اور جرمنی کی رائے عامہ کے سامنے اپنے اہداف کھل کر بیان کیے جائیں گے۔ ہم نے اس سلسلے میں جرمنی میں موجود تمام عرب اور اسلامی جماعتوں سے مدد کی درخواست کر دی ہے۔ اسی طرح ہم تمام جرمنی سے غزہ کی جانب بھیجے جانے والے امدادی بحری جہاز کے لیے امدادی اشیا بھیجنے کی اپیل بھی کرتے ہیں۔ بیان کے آخر میں کرت نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ جرمن اور عرب اظہار یک جہتی کرنے والوں کی ان کوششوں کے نتیجے میں فلسطینی قوم کے مصائب و آلام میں کافی حد تک کمی آئے گی، فلسطینی اسیران اورعام فلسطینی باشندوں کی دکھ اور تکالیف کم کرنے کے لیے محاصرہ ختم کروانا ضروری ہے، اس لیے ہم پر بڑی اہم ذمہ داریاں آن پڑی ہیں، اس موقع پر ہم ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے نہیں رہ سکتے، ہم اسرائیلی ظلم اور ستم کی شکار فلسطینی قوم کے ساتھ کھڑے ہیں۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan