برلن۔ مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن
غزہ پر جاری قابض اسرائیل کی وحشیانہ جارحیت کے دوران فلسطینیوں کے قتل عام اور اجتماعی نسل کشی میں ملوث ایک اسرائیلی فوجی کے خلاف جرمنی میں مقدمہ دائر کر دیا گیا ہے۔
ہند رجب فاؤنڈیشن نے اعلان کیا ہے کہ اس نے جرمن وفاقی پراسیکیوٹر کے دفتر کارلسروہ میں مقیم ایک اسرائیلی فوجی الکانہ فیڈرمان کے خلاف جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے الزام میں فوجداری شکایت درج کرائی ہے اور اس کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔ فیڈرمان مبینہ طور پر کتیبہ 94 (دوشیفات) بریگیڈ اور شدت پسند تنظیم “تساف 9” سے وابستہ ہے۔
شکایت میں مبینہ ڈیجیٹل شواہد شامل ہیں جو فیڈرمان کی غزہ کے عوام کے خلاف تشدد، فلسطینی اسیران کے ساتھ اذیت ناک سلوک اور انسانی امداد کی ترسیل میں رکاوٹ ڈالنے میں براہِ راست شمولیت کو ثابت کرتے ہیں۔ فاؤنڈیشن نے کہا ہے کہ فیڈرمان کی متعدد ویڈیوز اور بیانات اس کے غیر انسانی سلوک اور اس پر فخر کرنے کی تصدیق کرتے ہیں۔
بیان میں انکشاف کیا گیا کہ فیڈرمان نے اپنے کتے کو “غزہ کا لڑاکا” بتا کر دکھایا اور دعویٰ کیا کہ کتے نے فلسطینی قیدیوں کے ساتھ برتاؤ میں حصہ لیا۔ اس قسم کے مظاہروں اور سوشل میڈیا پر وائرل مناظر کو فاؤنڈیشن نے سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے، اور کہا ہے کہ وہ سدّی تیمن سمیت قید و بند کی جگہوں پر دستاویزی شواہد موجود ہیں جن میں تشدد، جنسی زیادتی اور غیر انسانی سلوک درج ہیں۔
فاؤنڈیشن نے جرمن عدلیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فیڈرمان کے خلاف فوری فوجداری تحقیقات شروع کرے، اسے حراست میں لے اور یورپی گرفتاری وارنٹ جاری کرے تاکہ وہ کسی بھی یورپی ملک میں گرفتار ہو سکے۔ فاؤنڈیشن نے یاد دلایا کہ امریکہ نے سنہ 2024ء میں “تساف 9” پر پابندیاں عائد کی تھیں۔
یہ مقدمہ اسی مہم کا حصہ ہے جس کے تحت مختلف انسانی حقوق تنظیمیں اسرائیلی افسران کے خلاف قانونی کاروائیاں کر رہی ہیں تاکہ غزہ میں مبینہ جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے مرتکبین کو عدالتی کٹہرے میں لایا جا سکے۔