عرب ممالک تیونس اور مصر کے بعد فلسطینی عوام نے متنازعہ صدر محمودعباس کے خلاف احتجاج کی تحریک کو پورے زور و شور کے ساتھ شروع کر دیا ہے. مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق صدر محمودعباس سے استعفیٰ طلب کرنےوالے عوام نے سوشل نیٹ ورکنگ ویب سائیٹس بالخصوص فیس بک پر نہایت شدت کےساتھ مہم جاری رکھی ہوئی ہے. مغربی کنارے میں فیس بک استعمال کرنے والے اور انٹرنیٹ صارفین کی ہزاروں کی تعداد نے صدر محمود عباس اور فلسطینی اتھارٹی کے اسکینڈل کو منظرعام پرلاتے ہوئے ان سے حکومت سے علاحدگی کا مطالبہ کیا ہے. رپورٹ کے مطابق فیس بک استعمال کرنے والے شہریوں نے صدر مخالف تحریک کو مزید مضبوط کرنے کے لیے کئی نئے صفحات کھولے ہیں تاکہ اسرائیل اور مغرب نواز اتھارٹی کو اقتدار سے الگ کرنے کے لیے زیادہ سے زیادہ شہریوں کو اس مہم میں شامل کیا جا سکے. رپورٹ کے مطابق فیس بک پر جاری مہم میں ایک طرح کےخیالات رکھنےوالے ہزاروں کی تعداد میں افراد جمع ہو رہے ہیں اور انہوں نے اتھارٹی کےخلاف مہم کو مزید آگے بڑھانے کی کوششیں سخت کر دی ہیں. دوسری جانب فلسطینی اتھارٹی کے حکام نے فیس بک پر جاری عوامی احتجاج کی مہم پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے.اعلٰی سطح کے حکام کی جانب سے صدرمحمود عباس کو فیس بک پر ان کےخلاف جاری احتجاجی مہم کے بارے میں تفصیل سے بریفنگ دیگئی ہے. خیال رہے کہ فلسطین میں صدرمحمود عباس اور اسرائیل نوازوں کےخلاف سائبرمہم ایک ایسے وقت میں شروع کی گئی ہے،جب دوسری جانب فیس بک نے مصر اور تیونس میں انقلاب برپا کر دیا ہے.