حزب اللہ لبنان نے کہا ہےکہ تونس کے حالات سے عبرت حاصل کی جا ئے ۔ حزب اللہ کے بیان میں آیا ہےکہ ملت تونس کی تحریک نے دنیا کو حیرت میں ڈال دیا ہے۔ اس بیان میں آزادی حاصل کرنے کے لئے ملت تونس کی جدوجہد کی تعریف کی گئي ہے اور کہا گيا ہےکہ مختلف ملکوں بالخصوص عرب ملکوں کے حکام کو تونس کی عوامی تحریک سے عبرت حاصل کرنا چاہیے۔ حزب اللہ کے بیان میں تاکید کي گئي ہےکہ ملت تونس نے خدا اور اپنے اتحاد و یکجہتی پر بھروسہ کیا ہے نہ کہ بیرونی مدد پر اور آزادی حاصل کی ہے۔ یادرہے تونس کے وزیراعظم زین العابدین بن علی کو عوام کے مظاہروں کے بعد ملک چھوڑ کرجانا پڑا اور وہ اس وقت سعودی عرب میں جلاوطنی کی زندگي گذاررہے ہیں۔ تونس کے عوام نے ملک میں معیشتی مسائل ، مہنگائي اور بے روزگاری کے خلاف مظاہرے کئے ہیں۔ ادھر اطلاعات ہیں کہ مصر میں سیاسی پارٹیوں نے تونس کے سفارتخانے کےسامنے مظاہرے کرکے تونسی عوام کی حمایت کی ہے ۔ سیاسی پارٹیوں نے صدر حسنی مبارک کو خبردار کیا ہے کہ ان کا انجام بھی تونس کےسابق وزیراعظم بن علی جیسا ہوسکتا ہے۔