جنوبی لبنان میں اسرائیلی اور لبنانی فوج کے درمیان جھڑپوں کے بعد پیدا ہونے والی کشیدگی پر ترکی نے شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے صہیونی فوج کی لبنانی سرزمین میں مداخلت کی شدید مذمت کی ہے. بدھ کے روز ترک وزیرخارجہ احمد داٶد اوگلو نے لبنانی وزیراعظم سعد حریری اور امریکی وزیرخارجہ ہیلری کلنٹن سے ٹیلیفون پر بات چیت کی اور جنوبی لبنان میں پیدا تازہ کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار کیا. ترک محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ وزیرخارجہ کی لبنانی وزیراعظم سعد حریری کے ساتھ ہونے والی بات چیت میں اسرائیل کی تازہ جارحیت اور تین لبنانی فوجیوں کی شہادت پر تبادلہ خیال کیا گیا. اس موقع پر ترک وزیرخارجہ نے صہیونی جارحیت میں لبنانی فوجیوں اور ایک صحافی کی شہادت پر گہرے دکھ کا اظہار کیا. انہوں نے سعد حریری کو یقین دلایا کہ مشکل کی اس گھڑی میں استنبول بیروت کے ساتھ ہے اور اسرائیلی جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے. احمد داٶد اوگلو نے سعد حریری سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کی بھی اپیل کی. دوسری جانب ترک وزیرخارجہ نے اپنی امریکی ہم منصب ہیلری کلنٹن سے بھی ٹیلیفون پر بات چیت کی. بات چیت میں ترکی نے امریکا کے سامنے جنوبی لبنان کی موجودہ کشیدہ صورت حال پر تبادلہ خیال کیا. دونوں راہنماٶں نے جنوبی لبنان میں کشیدگی کے فوری خاتمے کی ضرروت پر اتفاق کیا ذرائع کے مطابق ترک وزیرخارجہ نےہیلری کلنٹن سے اسرائیل سے جارحانہ اقدامات رکوانے کے لیے تل ابیب پر دباٶ بڑھانے کا مطالبہ کیا. امریکی سیکرٹری آف اسٹیٹ نے کشیدگی کم کرنے کے لیے کوششیں کرنے کی یقین دہانی کرائی.