غزہ کا محاصرہ توڑنے کے لیے جانے والا یورپی امدادی قافلہ ’’لائف لائن 5‘‘ ترکی کے دارالحکومت انقرہ پہنچ گیا، جہاں پر ترکی کی معروف انسانی حقوق کی تنظیم انسانی حق و حریت (IHH) کی جانب سے قافلے کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔ واضح رہے کہ آئی ایچ ایچ اس سے قبل فریڈم فلوٹیلا کے انتظامات بھی کر چکی ہے۔ امدادی قافلے ’’لائف لائن 5‘‘ کے لیے اقامتی ہیڈ کوارٹر پر ہزاروں افراد مبارکباد کے لیے پہنچے۔ ان افراد نے فلسطین اور ترکی کے پرچم اور مسجد اقصی کی تصاویر اٹھا رکھی تھیں۔ استقبالیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے قافلے کے سربراہ کیون اونڈن نے کہا کہ مشرقی وسطی میں کمزور افراد کی سرپرستی اور مدد میں ترکی کا کردار قابل تعریف ہے جس کی وجہ سے علاقے کے بہتر مستقبل کی طرف رہنمائی ہوتی ہے انہوں نے پرتپاک استقبال اور بہترین مدد و نصرت پر ترک عوام اور حکومت کا شکریہ ادا کیا۔ قافلے کے ترجمان زاھر بیراوی نے کہا کہ آج ترکی کی جانب سے قافلے کے اس پرتپاک استقبال سے ترک معاشرے میں بابرکت بیداری پیدا ہو رہی ہے بالخصوص مسئلہ فلسطین سے آگاہی اور اپنے فلسطینی مسلمان بھائیوں کے ساتھ اظہار یک جہتی کی ایک نئی لہر دوڑ چکی ہے۔ بیراوی نے کہا کہ ہفتہ کے روز قافلہ شام کی سرزمین پہنچ جائے گا۔ وہاں کچھ دیر لاذقیہ کی بندرگاہ پر قیام کے بعد مصری بندرگاہ العریش کی جانب سفر شروع کر دیا جائے گا۔ جس کے بعد اگلی منزل غزہ ہو گی۔ قبل ازیں استنبول میں آئی ایچ ایچ تنظیم کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے قافلے کے رہنما جارج گیلوے نے مصری حکام سے غزہ جانے کے لیے راہگذر فراہم کرنے کا مطالبہ بھی کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ مصر کو 25 سے زائد ممالک سے آنے والے شرکاء قافلہ اور تمام امدادی سامان کو غزہ تک پہنچانے میں پوری مدد کرنا چاہیے۔ انہوں نے مصری حکام سے قافلے کی راہ میں درپیش رکاوٹیں دور کرنے کی اپیل کی۔