اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈ کے ترجمان ابو عبیدہ نے کہا ہے کہ اسرائیلی وزیر مالیات یوول سٹائنٹس کی غزہ کی پٹی پر دوبارہ قبضہ کی دھمکی گزشتہ جمعے کو تین فوجیوں کے قتل کی وجہ سے پہنچنے والے صدمے سے راہ فرار اختیار کرنے کی ایک کوشش ہے۔ ان کی دھمکی کا مقصد اسرائیلی فوجیوں کا مورال بلند کرنا ہے۔ ہماری بریگیڈ دشمن کی کسی بھی حماقت کا منہ توڑ جواب دینے کو تیار ہے۔
اتوار کےروز اپنے ایک پریس بیان میں انہوں نے واضح کیا کہ ’’ صہیونی وزراء اور ان کی قوجی قیادت کی جانب سے دی جانے والی مسلسل دھمکیاں یہودیوں کے خاص تکبر اور دھوکہ دہی کی فطرت کا شاخسانہ ہیں۔ لیکن یہ دھمکیاں کسی صورت بھی ہم پر حاوی نہیں ہو سکتی اور نہ ہی ہمیں رجوع کرنے پر مجبور کر سکتی ہیں۔
ابو عبیدہ نے استفسار کیا کہ ’’ جب ہر طرح کے سازو سامان سے لیس صہیونی اشرافیہ فوج مکمل طور پر ناکام ہو گئی ہے اور وہ غزہ کی پٹی کے دس مٹر زمین پر بھی قبضہ نہیں کر سکی تو یہ کیسے ممکن ہے کہ ان کی عام فوج پوری غزہ کی پٹی پر قبضہ کر لے۔ ‘‘
صہیونی وزیر کے اس بیان کہ وہ حماس کے پاس لانگ رینج کے میزائل کسی بھی طرح برداشت نہیں کریں گے کا جواب دیتے ہوئے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایسے بیانات بار بار دیے جاتے رہیں ہیں۔ ایسے بیانات کرنا اور سننا اب عادت بن چکی ہے۔ بہرحال ہمیں ہر طرح کی تیاری کرنا ہوگی کیونکہ اسرائیل ہمیشہ ہماری قوم پر دہشت گردی، نسل پرستی کے جرائم کے ساتھ ساتھ ہماری زمینوں پر بھی قابض ہوتا رہتا ہے لہذا اپنے مقدسات اور اپنی تاریخ کی حفاظت کے لیے پوری تیاری کرنا ہمارا دینی، قومی اور اخلاقی فریضہ بن چکا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اس علاقے کے غاصب صہیونیوں کا حقائق کو مسخ کرنا دراصل اسرائیل کے خوفزدہ ہونے کی علامت ہے۔ حقائق کو توڑ مڑوڑ کر پیش کرنے سے فلسطینیوں، عالم عرب اورعالم اسلام کی قوموں کو گمراہ نہیں کیا جا سکتا۔ یہ لوگ مغرب میں اپنے حلیفوں کو تو گمراہ کر سکتے ہیں مگر مسلمانوں پر ان کا یہ حربہ کامیاب نہیں ہو سکتا۔