اسرائیل کے ایک معروف یہودی تاریخ نویس اور تل ابیب یونیورسٹی میں تاریخ کے استاد پروفیسر شلومو سانڈ نے کہا ہے کہ یہودیوں کا تاریخی قوم ہونےکا تصور ایک خود ساختہ نظریہ ہے، حقیقت میں تاریخ میں یہودی قوم کا کوئی وجود نہیں ملتا۔ اسرائیل کا قیام فلسطین کےاصل باشندوں کی زمین اور وطن غصب کرکے عمل میں لایا گیا ہے۔ ایک فرانسیسی خبر رساں ادارے”فرانس پریس” نے شلومو سانڈ کے نام منسوب ایک بیان میں کہا ہے کہ حماس کے عناصر داؤد علیہ السلام کے پوتے تو ہو سکتے ہیں تاہم میں یہ دعویٰ نہیں کرسکتا کہ میں بھی داؤود علیہ السلام کی اولاد میں سے ہوں۔ مذہبی اور تاریخ کی کتابوں میں یہودی قوم کا تصور محض ایک خیالی نظریہ ہے جس کا حقیقت میں کوئی وجود نہیںملتا۔ ایسے لگتا ہے کہ یہودیوں نے خود کو ایک قدیم قوم قرار دینے کا فلسفہ خود ہی گھڑ رکھا ہے۔ شلومو کا مزید کہنا ہے کہ انہیں آج تک ایسی کوئی کتاب نہیں ملی اور نہ ہی تل ابیب یونیورسٹی کے کتب خانے میں ایسی کوئی کتاب موجود ہے جس یہودیوں کے تاریخی قوم ہونے کے ثبوبت موجود ہوں۔ واضح رہے کہ یہودی تاریخ نویس شملومو سانڈ نے”یہودی قوم کا نظریہ کسیے گھڑا گیا؟” کے عنوان سے ایک کتاب بھی لکھی ہے جس میں اس نے یہ ثابت کیا ہے کہ تاریخ میں یہودی قوم کا کوئی وجود نہیں اور یہودیوں کا ایک تاریخ قوم کا فلسفہ من گھڑت نظریہ ہے۔