Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

اسرائیل

بین الاقوامی فوجداری عدالت نے اسرائیل کی نئی اپیل مسترد کر دی

مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن

بین الاقوامی فوجداری عدالت کے اپیل ججوں نے قابض اسرائیل کی ایک اور اپیل مسترد کر دی، جس میں عدالت کی غزہ پر جنگ کے طریقہ کار کی تحقیقات کو روکنے کی درخواست کی گئی تھی۔

اپیل میں ججوں نے ماتحت عدالت کے فیصلے کو بھی رد کرنے سے انکار کیا، جس کے مطابق عدالت کے دائرہ اختیار میں آنے والے جرائم کی تحقیقات، سنہ 2023ء کے 7 اکتوبر کے حملے کے بعد ہونے والے واقعات پر بھی محیط ہو سکتی ہیں۔

اس فیصلے کا مطلب ہے کہ تحقیقات جاری رہیں گی اور گزشتہ سال جاری کی گئی وارنٹ گرفتاری، جس میں قابض اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاھو اور سابق وزیر دفاع یوآف غالانت شامل ہیں، اب بھی نافذ العمل ہیں۔

قابض اسرائیل عدالت ہاگ کے دائرہ اختیار کو تسلیم نہیں کرتا اور غزہ میں جنگی جرائم کے ارتکاب کو مسترد کرتا ہے۔

گذشتہ اکتوبر میں، بین الاقوامی فوجداری عدالت نے قابض اسرائیل کی جانب سے نیتن یاھو اور غالانت کے خلاف وارنٹ گرفتاری کے خلاف دائر اپیل کو دوسری بار مسترد کر دیا تھا۔

پانچ فروری 2021ء کو عدالت نے فیصلہ دیا تھا کہ فلسطین رومن اسٹیٹس کے فریم ورک میں ایک رکن ریاست ہے اور عدالت کا دائرہ اختیار فلسطینی علاقوں، بشمول غزہ اور سنہ 1967ء سے قابض مغربی کنارے تک پھیلا ہوا ہے۔

تین مارچ 2021ء کو پراسیکیوٹر آفس نے فلسطینی صورتحال کی تحقیقات کا آغاز کیا۔

قابض اسرائیل نے 23 ستمبر 2024ء کو رومن اسٹیٹس کے آرٹیکل 19(2) کے تحت عدالت کے دائرہ اختیار پر اعتراض کیا تھا۔

اکیس نومبر 2024ء کو بین الاقوامی فوجداری عدالت کے ابتدائی ڈویژن نے نیتن یاھو اور غالانت کے خلاف جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے الزامات پر وارنٹ گرفتاری جاری کیے۔

دس اکتوبر کو جنگ بندی معاہدہ نافذ ہوا، جو دو سالہ قابض اسرائیل کی جنگ کے بعد آیا، جس نے غزہ میں 90 فیصد انفراسٹرکچر تباہ کر دیا اور علاقے میں انسانی زندگی کی حالت مزید خراب کر دی۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan