اسٹیڈیز سنٹر برائے محبوسین نے ان انسانی حقوق کی تنظیموں ا ور اداروں جو قیدیوں کے معاملات اور حقوق کے حوالے سے سرگرم ہیں،سے اپیل کی ہے کہ وہ اسرائیلی جیل میں مقید محمد ابو جلالہ کی بگڑتی ہوئی صحت پر توجہ مبذول کریں۔
سینٹر کے ڈائریکٹر رافت حمدونہ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ابو جلالہ جو عمر قید کی سزا گزار رہا ہے کی صحت انتہائی خراب ہوئی ہے اور ڈاکٹروں کے مطابق وہ انیما کے مرض میں مبتلا ہیں۔
رافت حمدونہ کے مطابق ابو جلالہ نے ایک کتاب اورکئی نظمیں جیل میں لکھی ہیں۔ واضح رہے کہ وہ یونیورسٹی کے طالب علم تھے اور انہیں غزہ کے جبا لیا مہاجرکیمپ میں اسرائیلی قبضے کے خلاف تحریک چلانے کے الزام میں 1983 میں گرفتا رکیا گیا اور شدید تعذیب کا نشانہ بنایا گیا۔
1991ء میں اسے اسرائیلی اہداف پر حملہ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا اور الرملة میں اس کے گھر کو اسرائیلی قابض افواج نے زمین بوس کردیا۔ حمدان کے بیان کے مطابق جلالہ کو کافی عرصہ جیل کے ہسپتال میں رکھا گیا جہاں اسکی کئی سرجریاں کی گئیں۔