بیلجیئم میں ایک فلسطینی نژاد اور 13 دیگر فلسطینی شہریوں نے اسرائیل کے 14 سیاسی اور فوجی حکام کے خلاف دسمبر2008ء اور جنوری 2009ء کے دوران غزہ پر حملے میں جنگی جرائم کے ارتکاب پر دعویٰ دائر کیا ہے۔ بائیس روز تک جاری رہنے والی اس صہیونی دہشت گردی میں خواتین اور بچوں سمیت سات ہزار سے زائد افراد شہید اور زخمی ہو گئے تھے۔ برسلز میں مقدمہ دائر کرنے کے بعد میں مدعالیہان کے وکیل “جارج ھینری پوٹیہ” نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے بیلجیئم کے فیڈرل پراسیکیوٹر جنرل کے پاس مقدمہ دائر کرا دیا ہے. مقدمہ میں سابق اسرائیلی وزیر اعظم ایہود اولمرٹ، وزیر خارجہ زیپی لیونی، موجودہ وزیر دفاع ایہود باراک، نائب وزیر دفاع، اسرائیل کے سابق آرمی چیف”ماٹان ویلنائی” سمیت 14 سیاسی اور فوجی اہلکارں کو فریق بنایا گیا ہے۔ وکیل نے مزید کہا کہ پراسیکیوٹر جنرل اگست کے اختتام تک دعوے کو قبول کرنے اور اس کی کارروائی کو آگے بڑھانے کی نوعیت کے بارے میں آگاہ کرے گا. انہوں نے کہا کہ بیلجیئم کے قانون میں کسی شخص یا اشخاص کے خلاف عالمی قانون کے تحت کارروائی کے اختیارات موجود ہیں، تاہم اس میں ایک یہ شرط رکھی گئی ہے کہ دعویٰ دائر کرنے والوں میں کم از کم ایک شخص کے پاس بیلجئیم کی شہریت ضروری ہے۔ وکیل بوٹیہ کا کہنا تھا کہ ان کی جانب سے دائر مقدمہ میں فلسطینی نژاد بیلجیئم کے وکیل ڈاکٹر انور العکا شامل ہیں، جس سے قانون کے تحت مقدمہ کو آگے بڑھانے کی شرائط پوری ہو رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی حکام کے خلاف دائر دعوے میں دورانِ جنگ جبالیا پناہ گزین کیمپ میں مسجد ابراھیم المقادمہ پر اسرائیلی بمباری میں 16 بے گناہ افراد کی شہادت کو بنیاد بنایا گیا ہے۔ بیلجیئم میں ایک فلسطینی نژاد اور 13 دیگر فلسطینی شہریوں نے اسرائیل کے 14 سیاسی اور فوجی حکام کے خلاف دسمبر2008ء اور جنوری 2009ء کے دوران غزہ پر حملے میں جنگی جرائم کے ارتکاب پر دعویٰ دائر کیا ہے۔ بائیس روز تک جاری رہنے والی اس صہیونی دہشت گردی میں خواتین اور بچوں سمیت سات ہزار سے زائد افراد شہید اور زخمی ہو گئے تھے۔ برسلز میں مقدمہ دائر کرنے کے بعد میں مدعالیہان کے وکیل “جارج ھینری پوٹیہ” نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے بیلجیئم کے فیڈرل پراسیکیوٹر جنرل کے پاس مقدمہ دائر کرا دیا ہے. مقدمہ میں سابق اسرائیلی وزیر اعظم ایہود اولمرٹ، وزیر خارجہ زیپی لیونی، موجودہ وزیر دفاع ایہود باراک، نائب وزیر دفاع، اسرائیل کے سابق آرمی چیف”ماٹان ویلنائی” سمیت 14 سیاسی اور فوجی اہلکارں کو فریق بنایا گیا ہے۔ وکیل نے مزید کہا کہ پراسیکیوٹر جنرل اگست کے اختتام تک دعوے کو قبول کرنے اور اس کی کارروائی کو آگے بڑھانے کی نوعیت کے بارے میں آگاہ کرے گا. انہوں نے کہا کہ بیلجیئم کے قانون میں کسی شخص یا اشخاص کے خلاف عالمی قانون کے تحت کارروائی کے اختیارات موجود ہیں، تاہم اس میں ایک یہ شرط رکھی گئی ہے کہ دعویٰ دائر کرنے والوں میں کم از کم ایک شخص کے پاس بیلجئیم کی شہریت ضروری ہے۔ وکیل بوٹیہ کا کہنا تھا کہ ان کی جانب سے دائر مقدمہ میں فلسطینی نژاد بیلجیئم کے وکیل ڈاکٹر انور العکا شامل ہیں، جس سے قانون کے تحت مقدمہ کو آگے بڑھانے کی شرائط پوری ہو رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی حکام کے خلاف دائر دعوے میں دورانِ جنگ جبالیا پناہ گزین کیمپ میں مسجد ابراھیم المقادمہ پر اسرائیلی بمباری میں 16 بے گناہ افراد کی شہادت کو بنیاد بنایا گیا ہے۔