(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) لبنان کے دارلحکومت بیروت میں مورخہ8,9,10دسمبر کو تحریک آزادی فلسطین کی مناسبت سے نوجوانوں کی بین الاقوامی کانفرنس بعنوان ’’انتفاضہ القدس‘‘ کا انعقاد کیا گیا، کانفرنس کا انعقاد عالمی تحریک برائے حق واپسی فلسطین (Global Campagin To Return To Palestine)کی جانب سے کیا گیا
، کانفرنس میں ساٹھ ممالک سے نوجوانوں ، طلباء، انسانی حقوق کے لئے سرگرم عمل کارکنوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی،تین روزہ کانفرنس میں پانچ بر اعظموں سے پہنچنے والے نوجوانوں میں سر زمین انبیاء علیہم السلام مقبوضہ فلسطین سے ایسا سرور، احمد میلحم، الہاریت راین، امل مورار، امان ابو جامہ، عمار یوزباشی، عمون شیخ، اسماء زیگر، عطایا ابو سمادھنا، ایات عبد اللہ، بکر عبد الحق، عیاد الرفاعی، ایلیا غوربیا، فادی کشیف، فواز ابو عائشہ، ہالا الزہیری، ہشام ابو شاکرا، ابراہیم جاسر،عماد ابو سمادھنا، عیاس ابو راحمہ، خالد ہندی، کفاہ قزمار، لایتھ تیمیزا، لی لی عید، محمود عساف، ماجد جندب، ملاکہ، محمد حمدان، محمد علامح، محمد زینو، محمد قطا، مراد عیاش، نبال کندوس، عبیدہ زیندین، قتیبہ السعدی، راشہ ہرزلہ، رزق تمیزی، ساحر حجائجی، سیف الدریسی، سلیم لباد، سماح الخالہ، سمیح عبد اللہ، سہیل عودہ، طاہر ابو نامہ، تسنیم القادی، وعد ابو لیل، یاسر عاشور، یاسمین جابر، زویا المزین نے شرکت کی۔
تین روزہ بین الاقوامی کانفرنس برائے یکجہتی فلسطین و انتفاضہ القدس میں پاکستان سے امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی صدر منیر عباس اور نینشل یوتھ پارلیمنٹ کے مرکزی صدر توصیف احمد عباسی نے بھی شرکت کی، اسی طرح الجیریا سے محمد چہابی، ستاہر کادی، ارجنٹینا سے احمد حمزہ، نذیر موسیٰ، برونائی سے عمر بزیمانا، کیمرون سے گامبری محمد، چلی سے کارلا، کولمبیا سے فلیپ، مصر سے سمح ناجہ، لندن سے ملاکہ شیخ، نبیل احمد، ایتھوپیا سے عبد القادر، محمد علی یوسف، گیمبیا سے علیو ناجی، بھارت سے روح اللہ رضوی، شجاعت علی قادری، اندونیشیا ء سے احمد عبد الرحمان، ایندر رزکی، ایران سے عراش عابدی، فاطمہ خطیب، محمد شہیدی، اردن سے الا حمدان، کینیا سے روح اللہ خمیس، کویت سے حمد القطان، لاطینی امریکہ سے وسیم صالح، لبنان سے علی ایوب، ماریہ نصر اللہ، ملائیشیا سے حسن مصطفی، نائیجیریا سے حماد ابراہیم، سینیگال سے برو محمدہ ، اسپین سے لوائی ھالوا، سوڈان سے محمد المبارک، شام سے احمد دیب، مجتبیٰ عباس، تنزانیہ سے علی بیامنجو، تیونس سے بلقاسم بن شعیب، ایمن خمیس، ترکی سے کیم بزلو، حسین یلدیز، اسماعیل دمن، محمود تاملی، یاسر دملوپنار اور امریکہ سے کرسٹان ڈیوس بیلی نے شرکت کی۔
شرکائے کانفرنس کو لبنان میں موجود فلسطینی مہاجرین کے کیمس صابرا وشاتیلا سمیت فلسطینی مزاحمت میں شہید ہونے والے فلسطینی و لبنانی شہداء کے مزارات پر بھی لے جایا گیا جبکہ کانفرنس کے اختتام پر اسلامی مزاحمتی تحریک کے آثار اور جد وجہد کا معائنہ کرنے کے لئے جنوبی لبنان میں ملیتا اور قلعۃ الشکیف کا دورہ بھی کروایا گیا۔
واضح رہے کہ نوجوانوں کی کانفرنس میں شریک نائیجیریا سے حماد ابراہیم جو کانفرنس کے اختتام کے بعد 11دسمبر کو نائیجیریا پہنچے تھے اور 12دسمبر کو نائیجیریا کی اسرائیل نواز افواج کے خونخوار دہشت گردانہ حملے میں شہید ہو گئے ، جبکہ ان کے والد گرامی شیخ ابراہیم زکزکی کو نائیجیریا میں فلسطینیوں کی حمایت میں صدائے احتجاج بلند کرنے کے جرم میں نہ صرف گولیوں کا نشانہ بنا کر زخمی کیا گی ابلکہ انہیں فوجی تحویل میں لے لیا گیا اور اس کے علاوہ شیخ ابراہیم کے پیروکاروں کا بڑے پیمانے پر قتل عام کیا گیا ، اطلاعات کے مطابق تیس گھنٹوں میں اسرائیل نواز نائیجیرین افواج نے 6000معصوم اور نہتے افراد کو قتل کیا، شہید حماد ابراہیم بھی انہی میں سے ایک تھے ، اور وہ شیخ ابراہیم زکزکی کے فرزند بھی تھے۔